ڈکیتی وارداتوں میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع معمول بن چکا،محمد حسین محنتی

کراچی( صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے گلستان جوہر بلاک2میں بے لگام ڈاکووں کی فائرنگ سے گاڑی میں سوار2بھائیوں کو گاڑی نہ روکنے پر فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان 25سالہ علی حسین رضوی کے جانبحق ہونے اور زخمی بھائی کو ہسپتال پہنچانے کے دوران گاڑی الٹ جانے سے دوسرے بھائی علی حسین کے زخمی ہونے والے واقعے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے محکمہ پولیس کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ امن و امان کی بدترین صورتحال، مسلح ڈکیتیوں اور لوٹ مار کی وارداتوں نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ منی پاکستان کراچی ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری کے بعد اب اسٹریٹ کرمنلز اور ڈاکووں کے ہاتھوں یرغمال ہوچکا ہے،شہری آئے روز اندھی گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سندھ پولیس خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ عوام کی جان ومال کو کوئی تحفظ نہیں، مسلح ڈاکووںاور جرائم پیشہ عناصر کو کھلی چھوٹ حاصل ہے اور ان وادراتوں میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع بھی معمول بن گیا ہے پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے خود ڈاکہ زنی اور لوگوں کے اغوا میں ملوث ہے سال رواں کے دوران شہر کراچی میں مسلح ڈکیتوں اور جرائم پیشہ عناصر کی گولیوں سے 115افراد گولیوں کا نشانہ بن کر جان کی بازی ہارچکے اور کئی خاندان اجڑگئے ،بچے یتیم اور خواتین بیوہ ہوچکی ہیں لیکن حکمران جرائم پر قابو پانے کی بجائے محض بیان بازی اور فوٹوسیشن میں مصروف ہیں۔شہر کراچی میں اکتوبر کے مہینے میں 817 موٹرسائیکلیں چھینی جبکہ 4396 چوری کی گئیں جبکہ شہریوں سے 25 گاڑیاں چھینی اور 182 گاڑیاں چوری کرلی گئیں جبکہ ایک ماہ میں 2446 موبائل فونز بھی چھینے گئے۔ لوگوں کا بنکوں سے رقم لے کر نکلنا مشکل ہو گیا ہے۔ موبائل اور قیمتی اشیاء سے محرومی معمول بن گیا ہے۔ شہر میں مسلح ڈاکو دندناتے پھر رہے ہیں اور انہیں پولیس کا کوئی ڈر و خوف نہیں کیوں کہ پولیس خود جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے میں مصروف ہے۔

صوبائی امیر نے مزید کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر اور صنعتی حب ہے لیکن امن امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال، عوام کی جان، مال اور عزت کا تحفظ کرنے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری چوکوں چوراہوں پر موجود ہونے کے باوجود جرائم پیشہ عناصر گلیوں،بازاروں میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ محمد حسین محنتی نے ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ کراچی میں امن امان کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیں اور محض بیان بازی کرنے کی بجائے عوام کے جان،مال اور عزت کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں تاکہ شہر کراچی کے عوام میں عدم تحفظ کا احساس ختم ہوسکے۔