کراچی(صباح نیوز)وزیر اعلی سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ کووڈ کیسز تیزی سے پھیلنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2022 کو ہمارے پاس 300 کیسز تھے اور 22 جنوری 2022 کو 2289 کیسز سامنے آئے؛ جس کا مطلب ہے کہ 12 دنوں کے اندر تقریبا 2000 کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ اومی کرون ویریئنٹ نے بھی تیزی سے انفیکشن ظاہر کرنا شروع کر دیا ہے اور ہمارے پاس 331 کیس ہیں جن میں سے 3 کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔
اگرچہ کوویڈ کیسز بڑھ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود صورتحال قابو میں ہے۔ ہماری صحت کی سہولیات دبا میں نہیں ہیں، اس لیے ہم لاک ڈان نافذ کرنے کا منصوبہ نہیں بنا رہے ہیں۔ سندھ حکومت لاک ڈان یا اسکولوں کو بند کرنے کے سلسلے میں این سی او سی کے فیصلوں پر عمل کرے گی۔وزیراعلی سندھ نے ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پر زور دیا ہے کہ وہ ڈا میں سینٹرل سیمولیشن سینٹر قائم کرے تاکہ پبلک سیکٹر کی باقی میڈیکل یونیورسٹیاں اپنے پروفیشن میں ورچوئل رئیلٹی کے ذریعے سیکھنے کے قابل بن سکیں۔
یہ بات انہوں نے جمعہ کے دن ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں آصف رحمان سیمولیشن سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وائس چانسلر ڈا یونیورسٹی پروفیسر سعید قریشی، پرو-وائس چانسلر پروفیسر زرناز واحد، فیکلٹی اراکین، پرنسپل ڈی ڈی سی ارشد حسن، ڈا کلاس آف 1990 ڈاکٹر عاصم ہاشمی، ڈاکٹر فریال اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ انکی حکومت صحت کے شعبے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ چونکہ ڈا یونیورسٹی نے ڈا کلاس 1990 کی مدد سے ایک جدید ترین “سیمولیشن سینٹر” قائم کیا ہے جو کہ صحت کے پیشہ ور افراد، خاص طور پر نوآموزدہ کو مریض کو نقصان پہنچنے کے خوف کے بغیر زیادہ مثر طریقے سے اور سیکھنے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ڈا یونیورسٹی میں ایک سینٹرل سیمولیشن سینٹر قائم کیا جائے اور تمام سرکاری میڈیکل یونیورسٹیوں اور کالجوں میں اس کے سیٹلائٹ سینٹرز قائم کیے جائیں تاکہ دیگر یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبا ورچوئل رئیلٹی کے ذریعے سیکھ سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت اس مقصد کے لیے سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار ہے۔ یہ ہو سکتا ہے کہ سیمولیشن پر مبنی طبی تعلیم کو کسی بھی تعلیمی سرگرمی سے تعبیر کیا جاتا ہے جو طبی منظرناموں کو سیمولیشن کرنے کے لیے ریپلیکیٹ استعمال کرتی ہے اور اس کے اوزار حقیقی مریضوں کے متبادل کے طور پر کام کرتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صحت سہولیات کی سیمولیشن کے چار اہم مقاصد ہیں؛ تعلیم، تشخیص، تحقیق اور صحت کے نظام کا انضمام تاکہ مریضوں کی حفاظت کو آسان بنایا جاسکے۔ انہوں نے تمام یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ تحقیقی شعبوں پر خصوصی توجہ دیں جن میں ہم پیچھے ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صحت کی سہولیات دینے والے پیشہ ور افراد کو قابل اور موثر سہولیات فراہم کرنے کے لئے مناسب تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنر سیکھنا صحت کے پیشہ ور افراد کی تربیت کا ایک لازمی حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈا یونیورسٹی کے نئے آصف رحمن سیمولیشن سینٹر کو جیسے مختلف شعبوں سے نمٹنے کے لیے اچھی طرح سے لیس کیا گیا ہے، (یہاں تک کہ مرد طلبا بھی زچگی کی پیچیدگیوں سے نمٹنے اور مشق کرنا سیکھ سکتے ہیں)۔ادویات، پیڈیاٹرک، کارڈیالوجی، اور ایک فرضی اناٹومی ڈسیکشن لیب جس کا مقصد سرجری، عکاسی، تاثرات اور مشق کے ذریعے سیکھنے میں سہولت فراہم کرنا ہے، اسی طرح کے حقیقی زندگی کے تجربے میں شامل خطرات کو کم کرنا ہے۔
قبل ازیں وزیراعلی سندھ نے سیمولیشن سینٹر کے افتتاح کے لیے تختی کی نقاب کشائی کرنے کے فورا بعد مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور مختلف وارڈز میں کیے گئے سیمولیشن عمل کا مظاہرہ دیکھا۔ اس موقع پر وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وی سی ڈا یونیورسٹی سعید قریشی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ یہ سینٹر 230 ملین روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا ہے جس میں سے 30 ملین روپے ڈا کلاس 1990 نے دیے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کووڈ کیسز تیزی سے پھیلنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2022 کو ہمارے پاس 300 کیسز تھے اور 22 جنوری 2022 کو 2289 کیسز سامنےآئے؛ جس کا مطلب ہے کہ 12 دنوں کے اندر تقریبا 2000 کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اومی کرون ویریئنٹ نے بھی تیزی سے انفیکشن ظاہر کرنا شروع کر دیا ہے اور ہمارے پاس 331 کیس ہیں جن میں سے 3 کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اگرچہ کوویڈ کیسز بڑھ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود صورتحال قابو میں ہے۔ ہماری صحت کی سہولیات دبا میں نہیں ہیں، اس لیے ہم لاک ڈان نافذ کرنے کا منصوبہ نہیں بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انکی حکومت لاک ڈان یا اسکولوں کو بند کرنے کے سلسلے میں این سی او سی کے فیصلوں پر عمل کرے گی۔