نا اہل ، کرپٹ حکمرانوں اورانتظامیہ نے ادارے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیے ہیں

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ نا اہل ، کرپٹ حکمرانوں اورانتظامیہ نے ادارے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیے ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق رواں سال اداروں کا کل خسارہ  500ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے ۔اربوں روپے کے خسارے کا شکار ان اداروں میں پاکستان ریلوے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن، پاکستان سٹیل مل اور بجلی بنانے والی کمپنیاں سرِفہرست ہیں، جنھیں فعال رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کو ہر سال اربوں روپے قومی خزانے سے ادا کرنا پڑتے ہیں۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں 7ہزارافسران تنخواہوں اور دیگر مراعات کے نام پر ادارے کوبے دردی سے لو ٹ رہے ہیں ۔ دنیا کی صف اول کی ایئر لائنز میں ملازمین اور طیارے کا تناسب 200سے 220 ملازمین ہوتا ہے جبکہ پی آئی اے میں ملازمین اور طیارے کا تناسب 500 سے زیادہ ہے ۔حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے اداروں کی نجکاری کرنا چاہتی ہے ۔ اس سے لاکھوں افراد بے روز گار ہو جائیں گے ۔ایک طرف پاکستان اسٹیل ملز کا مجموعی قرضہ اور نقصان جولائی 2023ء میں 526 ارب روپے تھاجبکہ دوسری جانب اسٹیل مل 2015سے بند پڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان اداروں میں ہر دور حکومت میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں ہوئیں اور وقت کے ساتھ ان اداروں کا گورننس ماڈل بہتر نہیں کیا گیا۔ کسی ادارے میں کوئی احتساب اور جواب دہی کا عمل سرے سے موجود ہی نہیں ہے۔ اداروں کی نجکاری کیے بغیر بھی اس کو بحال کیا جاسکتا ہے،اس کے لئے ضروری ہے کہ سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کا سلسلہ ختم اور اہل اور قابل لوگوں کو ہی عہدوں پر تعینات کیا جائے۔ محمد جاویدقصوری نے کہا کہ نقصان میں چلنے والے ان اداروں میں تقریباًساڑھے چار لاکھ افراد روزگار سے منسلک ہیں جنہیں تنخواہیں اور مراعات دینے کے باعث یہ ادارے سالانہ 5سوارب روپے کانقصان کررہے ہیں جو قومی خزانے پر ایک بڑا بوجھ ہے۔ توانائی سیکٹر بالخصوص واپڈا کے ذیلی اداروں کے نقصانات ملکی معیشت کیلئے خطرہ بنتے جارہے ہیں۔ پاور سیکٹر کے گردشی قرضے بڑھ کر 2500ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جس کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔حکمرانوں کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا کوئی معاشی ایجنڈا ہی نہیں