لاس ویگاس(صباح نیوز)امریکا کی ریاست نیواڈا اور ٹیکساس میں ہونے والے فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 9 ہوگئی جبکہ تین پولیس اہلکاروں سمیت 10 سے زائد زخمی ہیں۔امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس کی یونیورسٹی میں فائرنگ کے ایک واقعہ میں تین افراد ہلاک جبکہ5 زخمی ہوگئے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی آف نیواڈا کے کیمپس میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک مشکوک حملہ آور نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ سی این این نے قانونی حکام کے ذرائع سے دعوی کیا کہ واقعے میں ملوث شخص ایک 67 سالہ پروفیسر ہے جو جارجیا اور شمالی کیرولائنا کے کالجز سے تعلق رکھتا ہے تاہم یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ اس کا نیواڈا یونیورسٹی سے کیا تعلق ہے۔ ایک نیوز کانفرنس میں لاس ویگاس میٹرو کے شیرف کیون میک مہل نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو جوابی فائرنگ میں مار دیا گیا ہے لیکن اس کی شناخت اس وقت تک جاری نہیں کی جائے گی جب تک اس کے اہل خانہ کو مطلع نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ ہوا وہ ایک گھناونا اور ناقابل معافی جرم ہے، اگر پولیس افسر بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آور کو جوابی کارروائی میں نہ مارتا تو بے شمار جانیں جا سکتی تھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور حملہ آور کی جانب سے جو اسلحہ استعمال کیا گیا اس بارے ابھی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔فائرنگ کا دوسرا واقعہ امریکی ریاست ٹیکساس کے دارالحکومت آسٹن میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے گھر میں ایک خاتون اور ایک مرد کو ہلاک کرنے کے بعد باہر نکل کر 4 راہگیروں کو بھی قتل کردیا۔اس دوران پولیس اور ملزم کی مڈ بھیڑ ہوگئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں ملزم ہلاک اور 6 افراد زخمی ہوگئے جن میں 3 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ لاس ویگاس کی یونیورسٹی اور آسٹن شہر میں فائرنگ ان واقعات کے محرک کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تفتیش ابتدائی مراحل میں ہے اور حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔