اسٹارٹ اپس مصنوعات کی موثر مارکیٹنگ، رسائی بڑھانے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستانی سٹارٹ اپس کو سرمایہ کاروں کے ذریعیعالمی منڈیوں تک  اپنی مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے مارکیٹ پلیس کے قیام پر زور دیا ہے۔ وہ  اینجلز انویسٹرز سمٹ اور سٹارٹ اپ شوکیس سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ سٹارٹ اپس کو اپنی مصنوعات کو موثر طریقے سے مارکیٹ کرنے اور مقامی آبادی کے ساتھ تخلیق کاروں کے فائدے کے لیے اپنی رسائی کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے دانشورانہ خصوصیات کے فروغ کے لئے11 سٹارٹ اپس کی تعریف کی ۔ صدر مملکت نے سمٹ کے منتظمین کو مشورہ دیا کہ وہ سٹارٹ اپس کے تفصیلی ویڈیو پیغامات ریکارڈ کریں تاکہ وہ لوگوں کے ساتھ ساتھ ممکنہ سرمایہ کاروں کو بھی اپنی مصنوعات کی بہتر وضاحت کر سکیں۔ انہوں نے شرکا کو بتایا کہ ابتدائی دور میں ترقی یافتہ ممالک بھی اپنی مقامی ضروریات کے مطابق غیر ملکی نظریات سے استفادہ کرتے رہے ہیں۔

صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال پر زور دیتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن پاکستان کے صحت کی دیکھ بھال کے مسائل کا واحد حل ہے کیونکہ یہ نظام پر بوجھ کم کرنے کے علاوہ غریبوں کو ٹرانسپورٹ اور دیگر پریشانیوں سے بچائے گی۔ انہوں نے دماغی صحت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مصنوعی ذہانت اور دیگر ٹیکنالوجیز کے استعمال پر بھی زور دیا کیونکہ تقریبا 24فیصد آبادی کسی نہ کسی ذہنی تنائو کا شکار ہے۔ انہوں نے چھاتی کے کینسر جیسی بیماریوں سے وابستہ ممنوعات کو دور کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ بار بار پیغام رسانی اور آگاہی مہم کے ذریعے اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ایسپائر پاکستان کے چیئرپرسن حسن سید نے شرکا کو سٹارٹ اپس کو نیٹ ورک کے تحت لانے کے سفر، نیشنل آئیڈیاز بینک، پاک اینجلس اور سٹارٹ اپ پاکستان پلیٹ فارمز کے قیام سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل آئیڈیاز بینک کے تحت تقریبا 8000 ٹریننگز ہوئیں اور شارٹ لسٹ کیے گئے 11 سٹارٹ اپ کو سکریننگ کے عمل سے گزرنا پڑا جس میں ان کے آئیڈیاز اور ان کی مصنوعات کے دائرہ کار کا جائزہ لیا گیا۔

پاک اینجلس کے بانی انور خان نے کہا کہ یہ اختراع ایک خوشحال پاکستان کے لیے ضروری ہے کیونکہ اس سے ملک کی برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے سٹارٹ اپس کے لیے ایک ساز گار ماحول پر زور دیا ۔ اپنی پریزنٹیشن میں ای زیڈ کے سی او او شفا عدنان صدیقی نے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ہیلتھ ٹیک سٹارٹ اپ کے بارے میں بتایا۔ یہ آلات مریضوں کی مرض کے بارے میں بروقت ڈاکٹروں تک معلومات پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یہ آلات  ہیپاٹائٹس، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے لیے سکریننگ اور ٹریکنگ فراہم کرتے ہیں۔ گرین الیکٹرک بائیک کے نمائندے نے  بتایا کہ یہ بائیک مقامی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تیار کی گئی ہے اور یہ 2026 تک 1.5 بلین ڈالر کی مارکیٹ بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کینگرو کیئر کے نورالامین نے اپنی مقامی طور پر تیار کردہ انفینٹ انکیوبیٹر کی سہولت کے بارے میں آگاہ کیا۔نیو ویٹیو اور بادمے (Baadmay) سمیت دیگر دو سٹارٹ اپس نے بھی اپنی مصنوعات  کے بارے میں شرکا کو آگاہ کیا۔