لاہور (صباح نیوز)گور نر پنجاب کی اہلیہ بیگم پروین سرور نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں ”بر یسٹ کینسر آگاہی مہم”کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔یونیورسٹیز ،کالجز اور سکولوں سمیت دیگر تعلیمی اداروں میں سیمینار زکے ذریعے خواتین کو بر یسٹ کینسر کے حوالے سے خصوصی لٹریچر اور طبی امداد کے حوالے سے معلومات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔29اکتوبر کو گور نر ہائوس لاہور میں مر کزی تقر یب ہوگی جس میں صدر پاکستان کی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی بھی شر یک ہوں گی۔ تفصیلات کے مطابق گور نر پنجاب کی اہلیہ اورپنجاب گر لز گائیڈز ایسوسی ایشن پنجاب کی صدر بیگم پروین سرور نے آج لاہور سمیت پنجاب بھر میں ”بر یسٹ کینسر آگاہی مہم”کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ اپنے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ہم نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں بر یسٹ کینسر آگاہی مہم کا آغاز کرد یا ہے جس کے تحت اب تک گور نمنٹ ڈگری کالج اسلام پورہ لاہور،گور نمنٹ ڈگری کالج چونا منڈی اورگور نمنٹ ڈگر ی کالج شاہ کوٹ سمیت دیگر تعلیمی اداروں میں باقاعدہ تقر یبات کا انعقاد کر چکے ہیں جس میں ڈاکٹرز سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین بھی کثیر تعداد میں شر یک ہوئیں ہیں ۔بیگم پروین سرور نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں بر یسٹ کینسر کے خلاف آگاہی کے لیے وہ کام نہیں ہوتا رہا جس کی ضرورت ہے اور آج پاکستان ایشا میں بر یسٹ کینسر کے حوالے سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالا ملک ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہر گزرتے دن کیساتھ بر یسٹ کینسرمیں خطر ناک حد تک اضافہ ہورہا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ وقت آچکا ہے کہ خواتین خود کو اور آنیوالی نسلوں کو اس بیماری سے بچانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کر یں ورنہ شاید پاکستان دنیا میں سب زیادہ بر یسٹ کینسر سے متاثر ہ ممالک میں شامل ہوجائے ۔ گور نر پنجاب کی اہلیہ اورپنجاب گر لز گائیڈز ایسوسی ایشن پنجاب کی صدر پروین سرور نے کہا کہ پاکستان میںہر سال تقریبا 90ہزار خواتین اس بیماری کا شکار ہوتی ہیں جبکہ تقریبا 40ہزار موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اس بیماری کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ آگا ہی کا نہ ہونا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میںآگاہی نہ ہونے کہ وجہ سے خواتین کو اس مرض بارے علم نہیں ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ خواتین نفسیاتی اور معاشرتی دبائو کی وجہ سے بیماریوں کو چھپاتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ خواتین میں شعور اجاگر کرنے کیلئے ہمیں کردار ادا کرنا ہوگا۔اُنہوں نے کہا کہ اس کام کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز بہت کار آمد ثابت ہو رہی ہیں