مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک اور بجلی بم گرانے کی خبریں افسوس ناک ہیں محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مہنگائی کے مارے عوام پر ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023ء کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد بجلی بجلی 3 روپے 53 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی خبریں تشویشناک ہیں، اس ظالمانہ اضافے سے صارفین پر 40 ارب روپے کا ایک اور اضافی بوجھ ڈالا جائے گا۔  بجلی کے بھاری بلوں کی وجہ سے ملک کے عوام اور تاجروں سمیت ہرطبقہ پہلے ہی شدید پریشانی کا شکار ہے، پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کے باوجود بجلی کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کی گئی جب کہ اب مزید اضافے کی تیاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام جعلی نمائندوں کی دلفریب اور جھوٹی باتوں پر نعرے لگانے کی بجائے ، حقیقی معنوں میں محب وطن قیادت کو کام کا موقع دیں ۔جماعت اسلامی پورے پاکستان میں اپنے فلاحی کاموں کی وجہ سے اچھی پہچان رکھتی ہے ۔اگر ہم محدود وسائل میں اقتدار سے باہر رہ کر ملک و قوم کی خدمت کر سکتے ہیں تو اقتدار میں آکر تقدیر بدل کر رکھ دیں گے ۔ہماری قیادت ہر قسم کی کرپشن سے پاک اور بے داغ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، پی ڈی ایم کے بعد اب نگران حکومت نے بھی عوام پر مہنگائی کا ناقابل برداشت بوجھ ڈال دیا ہے۔ عوام کی زندگی عملا اجیرن ہو چکی ہے۔عوامی مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔ عوام بدامنی اور مہنگائی کے ہاتھوں بے چینی کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری تاریخ کی بلند ترین سطح عبور کر چکی ہے۔

ملک کو اندرونی اور بیرونی خطرات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قیامت خیز مہنگائی نے غریب اور سفید پوش طبقہ کی کمر توڑ دی ہے۔ موجودہ اور ماضی کے سیاسی قائدین کے پاس لوگوں کے بنیادی مسئلہ حل کرنے کے لیے سوائے باتوں کے کچھ بھی نہیں ہے۔یہ کرپٹ افراد لفظی ہمدردی میں زمین اور آسمان کے قلابے ملاتے نظر آتے ہیں مگرعملی طور پر زمین پر مسائل جوں کے توں پڑے ہوئے ہیں۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی اوسط جنوبی ایشیائی خطے میں دوسرے ممالک سے زیادہ ہے۔ ہمارا پورا معاشرہ مٹھی بھر اشرافیہ کے رحم و کرم پر ہے اور وہ اپنے ذاتی مفاد کی خاطر پاور پالیٹکس میں مصروف ہے ، جبکہ عوام کا کسی کو کوئی احساس ہی نہیں