اسلام آباد(صباح نیوز) حکومت نے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کیس میں وزیراعظم کی دستخط شدہ رپورٹ جمع کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے مزید 3 ہفتے کا وقت مانگ لیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہدا ء کے والدین سے وزیراعظم کی کمیٹی ایک ملاقات کر چکی ہے، والدین سے ایک اور ملاقات جلد متوقع ہے تاکہ انہیں مطمئن کیا جا سکے۔
سپریم کورٹ نے 10 نومبر کو وزیراعظم سے ایک ماہ میں پیشرفت رپورٹ مانگی تھی۔ عدالت نے گزشتہ ماہ بھی وفاقی حکومت پہلے بھی تین ہفتے کا وقت دینے کی استدعا منظور کی تھی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے عدالت عظمی میں 3 صفحات پر مبنی رپورٹ جمع کروائی جس میں بتایا گیا ہے کہ عدالت کے احکامات کے مطابق وزیر اعظم نے سانحہ اے پی ایس میں جاں بحق ہونے والے طلبہ کے لواحقین سے ملنے اور ان کے مطالبات سننے کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان یا ان کا نامزد کردہ فرد اور وزارت دفاع اور داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹریز کمیٹی کے اجلاسوں میں خصوصی شرکت کریں گے۔ یاد رہے 10 نومبر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سانحہ اے پی ایس از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی۔
چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس قاضی امین بینچ میں شامل تھے۔ وزیراعظم عمران خان عدالتی حکم پرسپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے، جس میں انہوں نے سانحہ اے پی ایس کیس کے ذمہ داروں اور غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ سے مزید وقت کی استدعا کی تھی جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل کی استدعا قبول کرتے ہوئے وزیراعظم کے دستخط کے ساتھ چار ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔