اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ بھارت ایک بار پھر فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچاسکتا ہے، عالمی برادری بھارتی عزائم کا نوٹس لے، پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورت حال کو اجاگر کرتا رہے گا، مودی سرکار بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی بند کرے، وزیر اعظم عمران خان چینی قیادت کی دعوت پر 3 سے 5 فروری کو بیجنگ جائیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ہونا ضروری ہے، آبی امور پر دونوں ممالک کے درمیان میکنزم بھی موجود ہے اور یہ حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دوست ممالک کو آگاہ کردیا ہے کہ بھارت ایک بار پھر فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچا سکتا ہے، عالمی برادری بھارتی عزائم کا نوٹس لے، پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن اور دوستانہ ہمسائیگی کا خواہاں ہے، تاہم دونوں ممالک کے مابین معنی خیز مذاکرات کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا بھارت کی ذمہ داری ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارتی قابض فورسز کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر بحیثیت اہم فریق مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش ہے، ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو انتہائی خطرناک نہج پر لیجا رہا ہے، پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتا رہے گا، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر اقلیتوں کے خلاف مظالم کو نوٹس لے، مودی سرکار بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی بند کرے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ2021میں کم سے کم 210 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔انھوں نے کہا ہم بھارت میں مسلمان خواتین کی تضحیک اور ان کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہیں ۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم اگلے ماہ چین کا دورہ کریں گے، چین میں وزیر اعظم سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے، چینی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے مابین سی پیک سمیت تمام امور پر گفتگو کی جائے گی۔ترجمان نے کہا 5 جنوری کو گلف کوآپریشن کونسل کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان کا دورہ کیا، جس سے پاکستان اور جی سی سی ممالک میں تعاون بڑھانے کا موقع ملا، 25 رکنی سعودی فوجی وفد نے بھی 10 جنوری کو دفتر خارجہ کا دورہ کیا،
جوہری جنگ اور اسلحہ کی دوڑ سے بچائو کیلئے پی۔5 کا مشترکہ اعلامیہ مثبت پیش رفت ہے،پاکستان
ترجمان دفتر خارجہ نے جوہری جنگ اور اسلحہ کی دوڑ سے بچائو کے لئے سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک(پی۔5)کے مشترکہ اعلامیہ کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے درمیان یہ مفاہمت عالمی اور علاقائی سطحوں پر سٹرٹیجک استحکام کے لئے ٹھوس اقدامات کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔
دفتر ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق ایک ذمہ دار جوہری ریاست کے طورپر پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تخفیف اسلحہ پر اولین خصوصی اجلاس کی معروضات کی روشنی میں عالمی اور غیرامتیازی جوہری تخفیف اور عدم پھیلائوکے مقاصد کی حمایت کرتا ہے۔پی۔5 کا بیان تخفیف اسلحہ پر بامعنی پیش رفت کے لئے سلامتی کا ضروری اور سازگار ماحول تشکیل دینے کا بجا طورپر اعتراف کرتا ہے۔
اس میں ریاستوں کی سلامتی سے متعلق تشویش، دیرینہ تنازعات کا پرامن حل اور اسلحہ کے انبار جمع کرنے سے ہونے والے عدم استحکام کو روکنا بھی شامل ہے جن سے عدم توازن پیداہوتا ہے۔دفتر ترجمان وزارت خارجہ نے بتا یا کہ جنوبی ایشیاکے تناظر میں جوہری اور میزائلوںسے متعلق تحمل کے مظاہرے،
روایتی توازن اور تنازعات کے حل کے احاطہ پر مبنی سٹرٹیجک ضبط وتحمل کے انتظام کی پاکستان کی تجویز سٹرٹیجک استحکام برقرار رکھنے اور فوجی تنازعات سے بچا ئومیں نمایاں حصہ ڈال سکتی ہے جس سے جوہری ماحول میں جنگ کی گنجائش کے گمراہ کن تصورات سے بھی بچا جاسکے گا۔دفتر ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان تمام جوہری طاقتوں کی طرف سے موثر اقدمات کی ضرورت سے پوری طرح اتفاق کرتا ہے تاکہ جوہری ہتھیاروں کے بلااجازت اور بلاارادہ استعمال سے بچا جاسکے۔