کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ اسرائیلی افواج اور ٹیکنالوجی ناکام ہوگئی اور حماس کے مجاہدین نے فتح حاصل کرلی ہے۔وقت آگیا ہے کہ فلسطین کو اسرائیلیوں سے پاک کیا جائے۔ یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ کر کے اسرائیل کی معیشت کو نقصان پہنچائیں گے۔جماعت اسلامی کے کارکن عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے عوام کے شانہ بشانہ رہتے ہیں۔غزہ کی مہم یا انتخابات کی مہم یا لوگوں کے مسائل کی جدوجہد ہو ہم پوری تیاری کے ساتھ عوام کے پاس جائیں گے۔جن لوگوں نے موقع پرستی کی سیاست کی،ووٹ لانڈھی اور کورنگی سے حاصل کیے لیکن ملک سے باہر جائیدادیں بنائی انہی لوگوں نے شہرکا سودا کیا۔کراچی کے عوام بیدار ہوگئے ہیں شہریوں کا استحصال کرنے والے جان لیں کہ اب کراچی کے عوام قومی انتخابات میں مسترد کردیں گے۔
ان خیالات کا اظہا رانہوں نے کورنگی ڈھائی نمبر ڈبل روڈ پر ”یکجہتی فلسطین مارچ ”سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔”یکجہتی فلسطین مارچ ”سے امیر جماعت اسلامی ضلع کورنگی و لانڈھی ٹاؤن کے چیئرمین عبد الجمیل ، نائب امیر ضلع اقبال سعید ،سکریٹری ضلع عبد الحفیظ ودیگرنے بھی خطاب کیا ۔مارچ میں مختلف مارکیٹوں کے عہدیداران بھی شریک تھے ،مارچ کے میں شریک بچوں نے ماتھے پر پٹیاں باندھی ہوئی تھیں جس پر لبیک یا اقصی تحریر تھا،شرکاء نے مخصوص فلسطینی رومال پہنے ہوئے ہیں،مارچ کے شرکاء نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا اور شدید نعرے بھی لگائے ۔مارچ میں شریک خاتون نے فلسطینی مسلمانوں کی امداد کے لیے فلسطین ریلیف فنڈ میں سونے کی انگوٹھی پیش کی، شرکاء نے موبائل کی ٹارچ جلا کر فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
قائدین کے خطاب کے لیے ایک بڑا اسٹیج بنایا گیا تھا جس کی پشت پر غزہ مارچ تحریر تھا جب کہ اسٹیج پر Stop Genocide in Gaza, Shame on Muslims Rulers.۔ امیرجماعت اسلامی ضلع کورنگی و لانڈھی ٹاؤن کے چیئرمین عبد الجمیل خان کی قیادت میں کورنگی نمبر 5 تا کورنگی ڈھائی نمبر ڈبل روڈ ”یکجہتی فلسطین مارچ” کیا گیا،مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا کہ فلسطین تمہیں سلام ، دنیا بھر کے باضمیر انسان تحریک آزادی فلسطین کے ساتھ ہیں،Tha Blazing Gaza Cries out to Muslim Rulers،نعروں میں المدد المددیاخدا یاخدا ، رہبر و رہنما مصطفی مصطفی ، انقلا ب انقلاب اسلامی انقلاب شامل تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ ہمارے سروں پر ایسے حکمران مسلط ہیں جنہیں فلسطین کے مسئلے سے کوئی سروکار ہی نہیں ہے۔یہ امریکہ اور ان کے آلہ کار کے غلام بنے ہوئے ہیں۔فلسطین میں صیہونی مسلسل بمباری کررہے ہیںاورغزہ کے اسپتالوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔ان حالات میں او آئی سی کا اجلاس ہوا لیکن ایسے اجلاس کا کوئی فائدہ نہیں جس میں فلسطینی بچوں کو شہید کیا جاتا رہے اور امت مسلمہ کے حکمران صرف اجلاس ہی کرتے رہیں۔اسرائیل کے حامی بھی اب یہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ 1967 میں اسرائیل نے 6 دن میں فلسطین پر قبضہ کرلیا تھالیکن اب ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزرگیا لیکن اسرائیل حماس کو شکست نہیں دے سکا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ شہر کراچی عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے، ہمیشہ امت کے دکھ سکھ میں شریک رہتا ہے۔ہمارے حکمران فلسطینی مسلمانوں کا ساتھ دینے کے بجائے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کررہے تھے۔نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کہتے ہیں کہ اسرائیل اور فلسطین کا مسئلہ دوریاستی حل ہونا چاہیئے۔ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ کوئی دوریاستی حل نہیں ہے ریاست صرف اور صرف فلسطین کی ہے۔مسلم حکمرانوں میں جو بھی دوریاستی حل کی بات کرے گا وہ امریکہ اور اسرائیل کا ایجنٹ کہلایا جائے گا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ امریکہ دہشت گرد ملک ہے جس نے انسانیت کو قتل کیا۔ہم حماس کے مجاہدوں کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی مزاحمت سے مغربی عوام خود مغرب کے حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔مغرب کے قوانین میں جانوروں تک کے حقوق ہیں لیکن دوسری طرف غزہ کے معصوم بچوں کو شہید کیا جارہا ہے ۔امریکہ کا دوہرا نظام اوردوہرا معیارہے جو انسانوں پر انسانیت کی حاکمیت قائم کرتاہے۔آج بے حس مسلم حکمرانوں کے ضمیر کو جگانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ملک میں 76 سال سے ایک ہی ٹولہ مسلط ہے۔کراچی کی سب سے بڑی جماعت جماعت اسلامی ہے۔ہم فلسطینیوںکی مدد کے لیے بھی سڑکوں پر بھی آچکے ہیں اور قومی انتخابات میں بھی میدان میں نکلیں گے۔عبدالجمیل نے کہاکہ فلسطین کے حوالے سے عالم اسلام کے حکمران سوائے کانفرنس اور زبانی جمع خرچ کے کچھ نہیں کررہے ہیں۔عالم اسلام سمیت عالم کفر میں بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیے جارہے ہیں۔اسرائیل کو اس وقت امریکہ،برطانیہ اور فرانس کی پشت پناہی حاصل ہے جس کے باعث وہ جنگ بندی کرنے پر تیار نہیں ہے۔پوری دنیا کے عوام فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کررہے ہیں۔