تیمرگرہ دیرپائن (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سونامی صرف دعوؤں اور اعلانات کا طوفان تھا، جو ملک کی تباہی کرچکا۔ بلدیاتی الیکشن میں ہی پی ٹی آئی کا صفایا ہو جائے گا، حکومت بھاگنے کی کوششیں نہ کرے۔ عوام ناانصافی اور ظلم پر مزید خاموش نہیں رہیں گے۔ موجودہ کے ساتھ ساتھ سابقہ حکمرانوں کو بھی اپنے کیے کا جواب دہ ہونا ہو گا۔ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور وڈیروں کی پارٹیاں ہیں۔ بھائی بہن، ماموں بھانجے، باپ بیٹے کی موروثی سیاست کا وقت ختم ہو گیا۔ قوم جاگ چکی اور ملک میں اسلام کا نظام چاہتی ہے۔ منی بجٹ نامنظور، بھرپور احتجاج کریں گے۔ مہنگائی کا سونامی بے قابو، حکومتی رٹ کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔ مری میں انسان سردی میں مرتے رہے اور پنجا ب حکومت اور اس کی مشینری خواب خرگوش کے مزے لیتی رہی۔ حکمرانوں نے اعتراف کر لیا کہ وہ امریکا کے غلام ہیں۔ استعمار کی غلامی کرنے والوں کو اسلامی اور ایٹمی پاکستان پر حکومت کا کوئی حق نہیں۔ ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف نے ہی معیشت چلانی ہے تو ایوانوں میں بیٹھے حکمران کیا کر رہے ہیں؟ حکومت جواب دہ اربوں ڈالرز کا قرضہ کہاں گیا۔ عوام کے خون پسینے کی کمائی حکمرانوں کی عیاشیوں اور سود بھرنے کے لیے نہیں ہے۔ لوگ اب اس قابل بھی نہیں رہے کہ گھر کا خرچہ چلا سکیں۔ آئی ایم ایف اور اس کے تابعداروں کو خیرباد کہنے کا وقت آ گیا۔ آٹا، چینی، دالوں، ادویات کی قیمتوں میں پچھلے ساڑھے تین برسوں میں ساڑھے تین سو فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ بے روزگاری کا طوفان بے قابو ہے، لاکھوں نوجوان ڈگریاں اٹھائے رُل گئے۔ ملک کے مسائل کا حل نظام مصطفیۖ ہے۔ جماعت اسلامی قرآن و سنت کا انقلاب لانے کے لیے تیار ہے۔ ہم جمہوری جماعت ہیں اور اللہ کے فضل و کرم سے عوام کی طاقت سے پرامن اسلامی انقلاب برپا کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے تیمرگرہ دیرپائن میں بلدیاتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر ضلع اعزاز الملک افکاری اور دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجودتھی۔سراج الحق نے کہا کہ کے پی میں بلدیاتی الیکشن کے اگلے مرحلے میں پی ٹی آئی کومزید خفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صوبے کی عوام آٹھ برسوں سے مسلط پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ کے پی میں صحت اور تعلیم کا انقلاب لانے کے دعویدار زمینی حقائق دیکھیں۔ لوگوں پر عرصۂ حیات تنگ ہو چکا ہے۔ معیشت آئی ایم ایف کے کنٹرول میں اور خارجہ پالیسی امریکا کے کہنے پر تشکیل دی جا رہی ہے۔ پاکستان کو اسلام کی سرزمین بننا تھا، مگر یہاں مغرب اور اس کے حواریوں کا سکہ چل رہا ہے۔ 74برسوں سے قوم پر مسلط جاگیرداروں اور مافیاز کو گھر کا راستہ دکھائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ پہلے ن لیگ، پی پی اور فوجی ڈکٹیٹروں نے عوام کہ سہانے خواب دکھائے، مگر ملک کے اداروں اور معیشت کو تباہ کیا، اب پی ٹی آئی جھوٹ پر جھوٹ بول رہی ہے۔ وزیراعظم حساب دیں کہ ساڑھے تین برسوں میں عوام کی فلاح کے لیے کیا کام کیا؟ اسلامی نظریاتی پاکستان کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، منی بجٹ مسلط کیا جا رہا ہے۔ مدینہ کی ریاست کا نام لینے والوں نے سودی معیشت کو بڑھاوا دیا۔ حکمرانوں سے پوچھتا ہوں کہ سود اور اسلامی ریاست کا آپس میں کیا تعلق ہے؟ حکمران بتائیں کہ فیملی سسٹم کو بگاڑنے کے اقدامات کا اسلامی مملکت سے کیا لین دین ہے؟ وقت آ گیا ہے کہ عوام فیصلہ کرے اور آزمائے ہوئے لوگوں کو مسترد کرے۔ ظالم کا ساتھ دینا ظلم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی جمہوری جماعت ہے۔ ہمارا موروثیت سے کوئی لینا دینا نہیں۔ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد اعلیٰ عہدوں پر خدمات سرانجام دے کر اہلیت ، قابلیت اور ایمانداری کی مثالیں قائم کیں۔ ہمارے کسی شخص کا پنڈورا پیپرز اور پاناما لیکس میں نام نہیں آیا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی۔ عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی کی ضامن اگر کوئی جماعت ہے تو وہ جماعت اسلامی ہے۔ ہم ان شاء اللہ اپنے مقصد میں ضرور کامیاب ہوں گے۔