اسرائیل کے لیے فوری امریکی امداد، طیارہ بردار بحری جہاز روانہ

واشنگٹن (صباح نیوز)امریکا نے فلسطینیوں کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی مدد کے لیے فوری طور پر طیارہ بردار بحری جہاز روانہ کردیا۔وائٹ ہاوس نے اعلان کیا ہے امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل کو اضافی مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔امریکی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو آگاہ کیا کہ حماس کے حملوں کے بعد اضافی امریکی فوجی امداد اسرائیل کے لیے جا رہی ہے۔ اس میں سے زیادہ حصہ آنے والے دنوں میں اسرائیل پہنچ جائے گا۔

امریکی ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بائیڈن اور نیتن یاہو نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے موجودہ کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ کہ اسرائیل کے دشمنوں کو یہ سمجھنے سے روکا جائے کہ وہ جمود کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں یا اسے استعمال کرسکتے ہیں۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے گذشتہ روزکو کہا کہ امریکہ اسرائیل کے قریب طیارہ بردار بحری جہاز کے سٹرائیک گروپ کو منتقل کر رہا ہے۔ اس گروپ میں فورڈ طیارہ بردار بحری جہاز اور اس کی حمایت کرنے والے بحری جہاز شامل ہیں۔لائیڈ آسٹن نے مزید کہا کہ امریکہ اسرائیل کو گولہ بارود فراہم کرے گا۔ اس کی سکیورٹی امداد آج سے شروع ہوجائے گی۔ پینٹاگون خطے میں لڑاکا طیارے بھی بھیجے گا۔

اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ بلینکن نے کہا تھا کہ امریکہ اضافی فوجی امداد کے لیے اسرائیل کی درخواستوں کا مطالعہ کر رہا ہے اور اس حوالے سے آج یعنی اتوار کو اعلان کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ اسرائیل میں بہت سے امریکی بھی مارے گئے ہیں۔ امریکیوں کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ ہم اس کی تصدیق کر رہے ہیں۔ اتوار کو اسرائیل کی حکومت نے سرکاری طور پر حالت جنگ میں داخل ہونے کا اعلان کردیا۔ 6 اکتوبر 1973 کی جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے پہلی مرتبہ “ریاستی جنگ” کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ حماس نے ہفتہ 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی سے ہزاروں راکٹ برسا کر اسرائیل پر حملہ کردیا تھا۔۔