کراچی(صباح نیوز)ڈا ویونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے پیسے کمانے کے لیے ہزاروں مریضوں اور ان کے لواحقین کے جذبات سے کھیلنے لگی ۔ تین اسپتالوں کے بیچوں بیچ جہاں سیکڑوں مریض آئی سی یو اور سی سی یو میں داخل ہوتے ہیں ۔ 8 اکتوبر کو میوزیکل کنسرٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ جس پر سماجی حلقوں اور طلبہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ اس کنسرٹ کے لیے شہر بھر میں بڑے پیمانے پر ٹکٹس بیچے جارہے ہیں ۔ غیر متعلقہ افراد کی بڑی تعداد میں آمد شور شرابے اور لاد اسپیکر کے استعمال کے باعث مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
اس کنسرٹ کے لیے ٹکٹ 1600 روپے سے چار ہزار روپے تک فروکٹ کیے جارہے ہیں ۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے قریب اونچی آواز میں موسیقی، ہجوم، اور کنسرٹس سے مریضوں کی صحت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے، خاص طور پر وہ مریض جو نازک حالت میں آئی سی یو اور سی سی یو میں داخل ہیں ۔ ڈاو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں جس جگہ یہ کنسرٹ ہورہا ہے اس کے قریب ہی کرن اسپتال اور میمن میڈیکل انسٹی ٹیوٹ نام بڑا اسپتال بھی موجود ہے ۔
ان دونوں اسپتالوں میں داخل مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ شہر بھر سے بڑی تعداد میں میوزک کے دیوانوں کی آمد کے باعث سیکوریٹی خدشات بھی لاحق ہوسکتے ہیں اور ہجوم کے باعث انتظامیہ کو سیکوریٹی پر کمپرومائز کرنا پڑے گا ممکنہ طور پر مریضوں اور عملے کی حفاظت اور رازداری سے سمجھوتہ کر نا پڑسکتا ہے۔