کراچی( صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے تحت پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کے سندھ اسمبلی میں پاس کردہ بلدیاتی کالے قانون کے خلاف اورسندھ اسمبلی کے باھر دھرنے کی حمایت میں جمعہ کے روز سندھ میں بھی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ،اس سلسلے میں حیدرآباد،ٹنڈوالہیار، کرمپور،کھڈرو،ٹنڈوآدم سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے،جبکہ علمائے کرام نے جمعہ خطابات اورمنظورکردہ قرادادوں بھی سندھ حکومت کے اس غیرجمہوری عمل کی مذمت کی گئی،۔
صوبائی امیرمحمد حسین محنتی نے کراچی میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ اسمبلی میں پاس کردہ بلدیاتی ترمیمی بل آئین کے برعکس اوربلدیاتی نمائندوں کے حقوق پرڈاکہ ہے۔ اس لیے پیپلزپارٹی کو چاہئے کہ اکثریت کی بنیاد پرمنظور کردہ غیرآئینی بل واپس لیکر جمہوری روایات کو فروغ دے۔اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی تاکشمور پورے سندھ کے بلدیات کو بااختیار بنایا جائے ۔ لولا لنگڑا وبے اختیاربلدیاتی نظام سے عوام کے مسائل حل نہیں ہوسکتے.
ان کاکہنا تھا کہ گذشتہ پندرہ سالوں سے پیپلزپارٹی برسراقتدار ہے مگر آج کراچی سے کشمور پوراصوبہ کھنڈر،غربت وافلاس ،بدامنی اورتباہی کا منظر پیش کرہا ہے۔جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کے تحت بلدیاتی کالے قانون کے خلاف جماعت اسلامی کراچی میں دھرنے کی حمایت اور شہر حیدرآباد کی تباہ حالی کے خلاف حالی روڈ میں امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد عقیل احمد خان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔احتجاجی مظاہرے میں کارکنان سمیت علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔احتجاجی مظاہرے میں نائب امراء عبدالقیوم شیخ ، ڈاکٹر سیف الرحمن، جنرل سیکریٹری ظہیر الدین شیخ اور زون حالی روڈ کے امیر محمد اسحاق خان بھی موجود تھے۔
امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد عقیل احمد خان نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اور بلدیہ کی نااہلی کی وجہ سے شہر میں صفائی کا نظام ابتر ہوچکا ہے، عقیل احمد خان نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت پیپلزپارٹی کے غاصبانہ بلدیاتی کالے قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں دھرنا جاری ہے، شہر بھر سے عوام اور کارکنان قافلوں کی شکل میں دھرنے میں شرکت کررہے ہیں،جماعت اسلامی اور عوام پیپلزپارٹی کے کالے بلدیاتی قانون کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں ۔ بااختیار شہری حکومت قائم کی جائے،کراچی اور حیدرآباد کے شہریوں کو ان کے حق سے محروم کیا جارہا ہے، سندھ حکومت کو یہ قانون واپس لینا ہوگا بصورت دیگرجماعت اسلامی سندھ بھر میں کالے قانون کے خلاف تحریک چلائے گی۔ٹنڈوآدم میں پریس کلب پرہونے والے مظاہرے سے ضلعی نائب امیر مشتاق احمد عادل، جنرل سیکریٹری عبدالغفور انصاری، ضلعی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ارشد خاصخیلی، مقامی امیر عبدالستار انصاری اور سید عریف اللہ سیفی نے خطاب کرتے ہو کہا کہ سندھ حکومت کے آئین، جمہوریت، سندھ واسلام دشمن اقدامات سے اہلیان سندھ کو آگاہ کیا جارہا ہے اٹھارہویں ترمیم کے تحت وفاق سے صوبوں کو اختیارات منتقل ہوئے مگر افسوس کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت بلدیات کے منتخب عوامی نمائندوں کو آئینی اختیار دینے کی بجائے بلدیاتی ترمیم کے ذریعے بے اختیار کر دیا اس لیے جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ اس کوفوری طورپر واپس لیا جائے امیر جماعت اسلامی ضلع سانگھڑ محمد رفیق منصوری نے کھڈرو میں بلدیاتی کالے قوانین کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کے باہر حقوق کراچی اور بلدیاتی کالے قانون کے خلاف احتجاجی دھرنے کی بھرپور حمایت کرتے ہیںجماعت اسلامی کی یہ تحریک سندھ کے تمام مظلوم ومحکوم لوگوں کی تحریک ہے جو عوام کے حقوق اورمسائل کے حل تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ سندھ کے مسائل اورعوام کے حقوق کے لیے نہ صرف ہرفورم پرآواز اٹھائی ہے بلکہ حسب توفیق خدمت بھی کر رہی ہے۔ ٹینڈوالہیار میں امیرضلع دیدر علی بہرانی،راوجاوید،کرپور میں صوبائی رہنما عبدالحفیظ بجارانی نے احتجای مظاہرے سے خطاب کیا۔