متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کا مقبوضہ کشمیر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان


دبئی۔  متحدہ عرب امارات کی کمپنیاں مقبوضہ کشمیر میں 250 ایکڑ اراضی پر ڈرائی پورٹ کی تعمیر انڈسٹریل پارکس، ایک میڈیکل کالج، ایک ہسپتال، لاجسٹک مراکز، آئی ٹی ٹاورز اور کثیر مقصدی ٹاورز کی تعمیر کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی اس سلسلے میں بندرگاہیں بنانے والی دبئی کی کمپنی ڈی پی ورلڈ مقبوضہ کشمیر میں 250 ایکڑ اراضی پر ڈرائی پورٹ بنائے گی جبکہ ایک اور کمپنی فوڈ پروسیسنگ پلانٹ لگائے گی۔

ڈی پی ورلڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز کمپنی کے حکام نے مقبوضہ کشمیر کے گورنر منوج سنہا کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقات کی ۔

کمپنی  ڈرائی پورٹ  کے اس منصوبے کے لیے لائحہ عمل تیار کررہی ہے۔

یاد رہے گزشتہ سال اکتوبر میں دبئی کی جانب سے  مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کا اعلان ہوا تھا، یوں دبئی حکومت 2019 میں بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد وہاں سرمایہ کاری کا اعلان کرنے والی پہلی حکومت بن گئی تھی۔

خلیج ٹائمز کے مطابق  مقبوضہ کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ بندرگاہیں بنانے والی دبئی کی کمپنی ڈی پی ورلڈجموں و کشمیر میں ڈرائی پورٹ بنانے کے لیے تیار ہے۔

منوج سنہا سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے آج کل دبئی میں ہیں  انہوں نے بتایا کہ ڈی پی ورلڈ کی جانب سے جلد ہی ڈرائی پورٹ کے لیے مختص 250 ایکڑ اراضی کا دورہ کیا جائے گا۔

انہوں نے دبئی حکومت کے زیر ملکیت ڈی پی ورلڈ کے ساتھ اس منصوبے کو پختہ عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسے جلد ہی حتمی شکل دے دیں گے۔

خلیج ٹائمز کے مطابق  دبئی کی حکومت نے حال ہی میں جموں و کشمیر میں انفراسٹرکچر کی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے ہندوستان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، اس معاہدے کے مطابق، دبئی کشمیر میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کے پروجیکٹ شروع کرے گا جن میں انڈسٹریل پارکس، ایک میڈیکل کالج، ایک ہسپتال، لاجسٹک مراکز، آئی ٹی ٹاورز اور کثیر مقصدی ٹاورز شامل ہیں۔

حال ہی میں، دبئی کی سرکاری ملکیتی رئیل اسٹیٹ کمپنی ایمار نے اعلان کیا  ہے کہ وہ سری نگر میں 500,000 مربع فٹ کا شاپنگ مال بنا رہا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں لو لو گروپ نے جمعرات کو کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں فوڈ پروسیسنگ اور لاجسٹک ہب قائم کرنے کے لیے 200 بلین روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔

لولوگروپ نے اس سلسلے میں جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے۔

—گزشتہ سال اکتوبر میں دبئی کی جانب سے بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں سرمایہ کاری کا اعلان ہوا تھا، یوں دبئی حکومت 2019 میں بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد وہاں سرمایہ کاری کا اعلان کرنے والی پہلی حکومت بن گئی تھی۔