مقبوضہ کشمیر میں4636کنال اراضی بھارتی فوج کو اسٹریٹجک مقاصد کے لیے الاٹ


سری نگر: بھارتی حکومت نے سانبہ کے ساتھ ساتھ شمالی اور جنوبی کشمیر میں مشہور زمانہ سیاحتی مقامات گلمرگ اورسونمرگ  میں4636کنال اراضی  بھارتی فوج کو اسٹریٹجک مقاصد کے لیے الاٹ  کر دی ہے ۔ ۔جموں و کشمیر محکمہ سیاحت اور مال نے وادی کشمیر کے سیاحتی مقامات گلمرگ اور سونہ مرگ میں فوج کو آپریشنل اور ٹریننگ کے لیے 1389 کنال اراضی منتقل کر دی ہے ۔

محکمہ سیاحت کے ایک حکمنامے کے مطابق بھارتی فوج کے کور کمانڈر کی درخواست کے بعد گلمرگ اور سونہ مرگ میں بالترتیب 1035 اور 354 کنال اراضی منتقل کی  گئی ہے۔یہ اراضی ان مقامات پر مختلف جگہوں میں ہے, جہاں فوج اپنی سرگرمیاں جارے رکھے گی۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق  جموں کے ضلع سانبہ کے بدھری علاقے میں فوج کے  فائرنگ رینج کے لئے 3247 کنال اراضی منتقل کی گئی ہے۔ڈویژنل کمشنر، کشمیر پانڈورنگ کونڈبارا پول نے  تصدیق کی  ہے کہ حکومت نے فوج کو تربیتی مقاصد کے لیے زمین کے استعمال کی اجازت دینے کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ دونوں مقامات(گلمرگ اور سونمرگ) میں فوجی تربیتی مراکز ہیں، فوج نے پہلے ہی وہاں زمین حاصل کر لی ہے۔انہوں نے کہاکہ فوج کو ضروری انفراسٹرکچر ، تربیتی ہال وغیرہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے  چنانچے  انتظامیہ نے  زمین فوج کو الاٹ کرنے کی منظوری دی ہے۔ اخبار ایکسلسیر کے مطابق حکومت نے دو مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور سونمرگ پر زمین کے ایک بڑے حصے کو اسٹریٹیجک ایریاز قرار دیا ہے اور اس کا استعمال فوج کرے گی۔

جموں و کشمیر میں محکمہ سیاحت نے کور کمانڈر کی درخواست پر مشہور سکی ریزورٹ گلمرگ میں 1034 کنال اراضی اور سونمرگ کے مشہور سیاحتی مقام کی 354 کنال اراضی کو ‘افواج کی آپریشنل اور تربیتی ضروریات پوری کرنے کے لیے  کشمیر ڈیولپمنٹ ایکٹ، 1970  کے تحت اسٹریٹجک ایریاز’ قرار دیا ہے۔ قابل  ذکر ہے کہ اس زمین کا تقریبا 1.18 ہیکٹر گلمرگ وائلڈ لائف کے حصے میں آتا ہے۔ اخبار کے مطابق فوج کی طرف سے  اس  علاقے  کو حاصل کرنے کا مقصد لائن آف کنٹرول پر نظر رکھنا ہے۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کے اطلاق کے بعد زمین کے متعلق قوانین میں تبدیلی کرکے فوج کو زمین منتقل کرنے کے لیے قانونی دشواریاں ہٹادی تھیں۔ان قوانین کے مطابق فوج کسی بھی علاقے کو “اسٹریٹجک ایریا” Strategic area قرار دے کر زمین کی منتقلی کی لیے انتظامیہ کے پاس درخواست جمع کرا سکتی ہے۔

دریں ثنا مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے فوج کے لئے سیاحتی علاقوں میں زمین مختص کرکے جموں و کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں محبوبہ مفتی نے گلمرگ میں 1034 کنال اور سونمرگ میں 354 کنال اراضی بھارتی فوج کے لیے مختص کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ سیاحتی علاقوں میں ہزاروں کنال اراضی فوج کے لیے مختص کرنے سے جموں و کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کرنے کے بھارتی حکومت کے عزائم کی کی تصدیق ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے اور زخموں پرنمک چھڑکنے کے لئے مقامی لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔جیسا کہ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ڈویڑنل کمشنر کشمیر نے تصدیق کی ہے کہ قابض حکومت نے بھارتی فوج کومذکورہ علاقوں میں زمین استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔