کوئٹہ (صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ اگرایرانی پٹرول اسمگلنگ کے نام پر بند کرنا مطلوب ہے تو حکومت جرات کرے اورایران سے لیگل پٹرول خریدنے کا معاہدہ کرے ورنہ بیروزگاری سے انارکی اور جرائم پھیلنے کا خدشہ ہے۔ایرانی پٹرول کا سب سے زیادہ فائدہ سیکورٹی فورسزکو پہنچ رہاہے، ناکوں اور چوکیوں پر بھاری رشوت لیجاتی ہے ۔
اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ بلوچستان سے ہفتہ وار مچھلی چوری کرنے والے ٹرالرمافیاکو کھلی چھوٹ اور اس کے خلاف آوازبلند کرنے والوں پر جھوٹے مقدمات بناکرجیل میں قید کیا جاتا ہے ۔اسمگلنگ کے نام پر افغان ایران تجارتی راستے بند کرنا بلوچستان دشمنی اورمعاشی قتل عام کے سواکچھ نہیں۔ایرانی پٹرول کا قانونی تجارت کی اجازت دیکر سیکورٹی فورسزکے بجائے عوام کو فائدہ پنچایاجائے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ان مظالم کے خلاف ہر فورم پر آوازبلند کر رہی ہے 24ستمبرگورنرہائوس کوئٹہ کے سامنے احتجاجی دھرنا بجلی بلوں ،مہنگائی ،ادویات کی قیمتوںمیں اضافے کے خلاف ہے عوام الناس تاجر برادری سمیت شہری اس احتجاجی دھرنے میں شرکت کریں انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں بجلی بلوں ،ادویات ،گیس وپٹرول قیموں اورمہنگائی میں اضافے کے خلاف ملک گیراحتجاجی تحریک شروع کر دیا ہے ملک گیر کامیاب شٹرڈائون ہڑتال کے بعد عوامی قوت وتائید سے لٹیروں ،نااہل ناکام حکمرانوں ،مفت خوروں ،چوروں کے خلاف جدوجہد تیز کریں گے عوام کے طاقت کے سامنے کوئی نہیں ٹھر سکتا۔
حکمران اور ملک کے واک واختیار پر قابض ٹولہ اشرافیہ،حکمرانوں پر مفت بجلی مفت گیس مفت پٹرول مفت علاج مفت گھر مفت تعلیم بند کردیں اورلٹیروں سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں مہنگائی وقرضے خود بخود ختم ہوں گے۔مہنگائی سے بلوچستان کے پریشا ن حال عوام ،غربت کے ستائے ہر فردپریشان اورمشکل میں ہے بیس ہزار کمانے والے کے پاس تیس ہزار بجلی بل آئے ہیں ۔آٹا،چینی خوردنی اشیاء کی خریداری عوام کی پہنچ سے دور ہوگئے ہیں ۔بجلی ،گیس بلز،بچوں کے سکول وڈاکٹرزکی فیسز اس کے علاوہ ہیں موجودہ بدعنوان نظام نے ہر فرد کو پریشان کر دیا ہے جبکہ لٹیرے اب بھی لوٹ مار میں مصروف ہیں جماعت اسلامی ان لٹیروں کے خلاف میدان عمل میں موجوددہیں غربت بے روزگاری کی وجہ سے کیچن کا خرچہ بھی برداشت سے باہر ہوگیا ہے۔قوم حقو ق کے حصول ،مہنگائی وبدعنوانی کے خاتمے کیلئے متحدوبیدارہوئی تو مسائل ہر صورت حل ہوں گے بصورت دیگر مفت خوروں کی شاہ خرچیوں مراعات اور مہنگائی میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہوگا