کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ عوام کو ترقی خوشحالی اورامن کیلئے الیکشن میں بلوچستان کو ریگستان بنانے والوں کو مسترد کرنا ہوگا،بلوچستان کو تباہ وبرباد کرنے والے آئندہ الیکشن میں پھر نئے نعروں نئے ناموں نئی پارٹیوں کے پلیٹ فارم سے عوام کو دھوکہ دینے آئیں گے ،عوام خبر دار رہے اور مسائل کے حل ،پریشانیوں ومشکلات سے نجات کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پٹرول ڈیزل وادویات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد گندم کے نرخوں میں ایک مرتبہ پھر اضافے سے آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔آٹے کا دس کلو کا تھیلا خریدنا بھی عوام کی پہنچ سے دور ہوگیا ہے۔ رہی سہی کسر نان بائی ایسوسی ایشن کی جانب سے روٹی کی وزن میں بھی غیر اعلانیہ اضافے کے اعلان نے پوری کر دی ہے ۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ملک میں حکومت اور چیک اینڈ بیلنس قائم رکھنے والے ادارے خواب خرگوش میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی کی انتہا ہو چکی ہے جس سے بلوچستان کے غریب عوام بہت زیادہ متاثرہوئے ہیں ہر طرف مہنگائی بے روزگاری غربت اورلوٹ مار جاری ہے کوئی پوچھنے والانہیں۔ غریب اور متوسط طبقہ ختم ہو چکا ہے ۔ حکمرانوں نے عوام کو دکھ اور تکالیف دینے کے سوا کچھ نہیں کیا ۔ پی ٹی آئی کی تبدیلی کو بھی دیکھ لیا اور پی ڈی ایم میں شامل 13جماعتوں کی کارکردگی بھی قوم کے سامنے ہیں۔ سب نا اہل ثابت ہوئے ہیں ۔جب تک ملک میں حقیقی معنوں میں محب وطن قیادت بر سر اقتدار نہیں آتی اس وقت تک عوامی مسائل حل نہیں ہو سکتے ۔ پورے ملک کی طرح بلوچستان بھی مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ جو جب چاہتا ہے قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیتا ہے ۔ملک کے اندر صرف فرسودہ اور استحصالی نظام ہے جس سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہو گا حکمرانوں کی ناکام ترین معاشی پالیسیوں کی بدولت پٹرول تین سو تک اورڈالر 304روپے سے تجاوز کر چکا ہے ۔ معیشت آئی ایم ایف کے سہارے زیادہ دیر تک نہیں سنبھالی جا سکتی اس کیلئے ضروری ہے کہ غیر ضروری اخراجات ، سرکاری مراعات کا خاتمہ اور کرپشن کا قلع قمع کیا جائے