کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی مشکل بنادی ہے۔ منی بجٹ و پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام پر بجلی بن کر گرا ہے۔ مہنگائی بیروزگاری سمیت مسائل سے نجات کا واحد حل اسلامی نظام و دیانتدار قیادت ہے، وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات ،بجلی اور گیس کی قیمتوں میں آئی ایم ایف کی شرائط پر مزید اضافے کی نوید عوام کے زخموںپر نمک پاشی کے مترادف ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مٹھی میں دوروزہ تربیت گاہ سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ منی بجٹ سے لیکر غیروں کی غلامی تک اپوزیشن و حکومت کا میچ فکس تھا یہ سب کچھ عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ ماضی میں بھی ایف اے ٹی ایف سے لیکر ایکسٹنشن تک یہ سب ایک پیج پر تھے۔
جماعت اسلامی انبیائے کرام کے مشن کو لیکر چل رہی ہے۔ہم باطل نظام کو بدلنے اور اسلامی نظام کے لے جدوجہد کر رہے ہیں۔حکومتی نااہلی کے باعث گیس کا بدترین بحران کراچی سمیت ملک بھر میں جاری ہیگھروں میں موجود خواتین پریشان ہیں تین وقت کا کھانا پکانا بھی مشکل ہوگیا ہے جس کی وجہ لوگ ہوٹلوں سے کھانا خریدنے پر مجبورہوگئے ہیں۔ گیس بند ہونے سے صنعتوں کے پیداواری نقصانات ہوتے ہیں اور ہورہے ہیں، ٹیکسٹائل صنعت پہلے ہی تباہ ہے، برآمدات آرڈرز وقت پر شپمنٹ نہیں کر پارہے۔ تبدیلی سرکار نے گزرے برس کے آخری ایام میں قوم کو ضمنی مالیاتی بل 2021ء کے نام سے منی بجٹ کا تحفہ عطا کیا ہے، یہ تحفہ حکومت کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے دبائو پر دینا پڑا ہے تاکہ فنڈ سے ماضی میں لیے گئے قرضوں کے سود کی قسط کی ادائیگی کے لیے نئے قرض کی ایک ارب ڈالر کی قسط مل سکے حکومت نے فنڈ ہی کے حکم پر اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی خود مختاری کا بل بھی قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کر دیا ہے جس کے بعد معاشی ماہرین و سیاسی رہنمائوں کی رائے یہ ہے کہ ملکی معیشت مکمل طور پر آئی ایم ایف کے حوالے کر دی گئی ہے، آئی ایم ایف سے غلط ڈیل ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دے گی۔ اس کی بھاری قیمت عوام ادا کر رہے ہیں بیکری کی اشیاء سے بچوں کے دودھ تک پر ٹیکس بڑھا کر سفاکیت کی انتہا کر دی گئی ہے،اقتصادی غلامی کے سد باب کے لیے صرف پارلیمنٹ نہیں، سڑکوں اور چوراہوں پر عوام کو آنا ہو گا وگرنہ آنے والی نسلیں غلامی، بربادی اور رسوائیوں کا شکار رہیں گیں۔
ا س موقع پر صوبائی نائب امیر ممتاز حسین سہتو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ ہو یا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ حزب مخالف اور حزب اقتدار عوام کا خون نچوڑنے اور آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنے میں یکسو ہیں ،منی بجٹ اجلاس میں شہباز شریف، بلاول زرداری سمیت اہم مخالف رہنمائوں کی عدم شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سب اندر سے ایک ہیں۔ عوام نے وڈیروں، جاگیرداروں، سرداروں اور سرمایہ دارانہ اتحاد نے قوم کی گردن میں طاغوتی پٹہ ڈالا ہوا ہے جس سے آزادی کیلئے اب کرپٹ، نااہل اور مغربی آقائوں کے غلاموں سے نجات ناگزیر بن چکاہے۔
حافظ نصراللہ عزیز نے کہا کہ سندھ کے عوام مسلسل پیپلزپارٹی کو ووٹ کے ذریعے اقتدار میں لاتے رہیں لیکن سندھ صوبہ آج سب سے زیادہ پسماندگی اور غربت کا شکار ہے، تیل،کوئلے،گیس سمیت قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ سندھ کے عوام صحت، تعلیم، صاف پانی سمیت بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں، اب سندھ کے لوگوں کو صوبے کی بہتری اور آئندہ آنے والی نسلوں کی بھلائی کیلئے جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت کو آگے لانا ہوگا۔ضلعی تربیت گاہ سے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری عبدالقدوس احمدانی، نواب مجاہد بلوچ، ضلعی امیر عبدالسبحان سمیجو، میر محمد بلیدی، عبدالغنی بجیر ودیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا۔