مقتدرقوتیں پھر الیکشن کو ہائی جیک کرنے کے بجائے منصفانہ غیر جانبدارانہ الیکشن کرواکر جمہوری پروسس کو چلنے دیں، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ مقتدرقوتیں پھر الیکشن کو ہائی جیک کرنے کے بجائے منصفانہ غیر جانبدارانہ الیکشن کرواکر جمہوری پروسس کو چلنے دیں جمہوریت کے نام پردھاندلی کرواکر ملک وملت کو ترقی وخوشحالی سے روکنا عوام دشمنی ہے جماعت اسلامی کواقتدار ملا توملک وقوم کے مفاد میں اسلامی نظام کے تحت ملک کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ احتساب نہ ہونے یا احتساب کے نام پرمخالفین کو عارضی طور پر قید کرنا اور قانون کے مطابق سزانہ دینا ملک وقوم کیساتھ زیادتی ہے۔ سی پیک اوربلوچستان کے ثمرات دصوبے کے دیگر وسائل و ثمرات سے یہاں کے عوام محروم ہیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجتماع ارکان سے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،امیر ضلع کوئٹہ حافظ نورعلی ،جنرل سیکرٹری پروفیسر سلطان محمدکاکڑ،ڈاکٹرنعمت اللہ ،عبدالمجید سربازی ودیگر ذمہ دارا ن نے خطاب کیا اس موقع پر ضلع کوئٹہ کے ایک سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی امیر ضلع اوران کی ٹیم نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا ارکان نے کارکردگی رپورٹ ودیگر تنظیمی معاملات کے حوالے سے سوالات کیے اور تحریری سوالات بھی کیے گیے جس کے جوابات ضلعی ذمہ داران نے صوبائی ٹیم کے سامنے دیے ۔مولانا عبدالحق ہاشمی ،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،حافظ نورعلی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قو م کومسائل ومشکلات اورپریشانیوں سے جماعت اسلامی نکال سکتی ہے ۔جماعت اسلامی میں احتساب کا بہترین نظام موجود ہے ملک کو اگرمجرم وبدعنوان کو جرم ولوٹ مار کی سزاملتی تو آج ملک کا سرمایہ چند خاندانوں کے اکائونٹس میں نہ ہوتا جماعت اسلامی نے ملک کے عوام کی ہر پلیٹ فارم سے بہترین خدمت کی بلوچستان کے سلگتے مسائل کو حل کرنے کیلئے جماعت اسلامی نے پارلیمنٹ سمیت ہر پلیٹ فارم پر آوازبلندکی ۔بلوچستان کو بدامنی وبدعنوانی کی طرف دکھیلنے والے آج بھی حکومت میں موجود ہیں بلوچستان کو ریگستان بنانے میں مقتدرقوتیں ،حکمران پارٹیاں ،بلوچستان سے ساحل ووسائل اور قوم ومذہب کے نام پر ووٹ لینے والے سب برابرکے شریک ہیں ۔سی پیک کے ثمرات سے بلوچستان کو محروم کرنا زیادتی عوام دشمنی ہے ۔سیکورٹی کے نام پر اربوں روپے خرچ ہورہے ہیں لیکن بلوچستان کاکوئی فرد ،علاقہ وقوم محفوظ نہیں۔سیاست کو دبائو ،انصاف کے اداروں کو سیاست مفادات کیلئے استعمال کرنے کی روش ترک کرنا ہوگی حکمرانوں کی نااہلیوں ،ناکامیوں کرپشن وکمیشن کی وجہ سے صوبائی دارالحکومت بھی دیہات بن گیاہے