جموں:مقبوضہ کشمیر کے ضلع ریاسی میں ایک ہندو عبادت گاہ میں بھگدڑ مچ جانے سے 12 ہندو یاتری ہلاک جبکہ 20 دیگر زخمی ہو گئے۔
ضلع ریاسی کے علاقے کٹرمیں ویشنو دیوی مندر میں ہفتے کی صبح ہندو یاتریوں کے کے بھاری رش کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
جموں و کشمیر کے کٹرا کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کے بلاک میڈیکل آفیسر ڈاکٹر گوپال دت نے میڈیا کو بتایا کہ ماتا ویشنو دیوی بھون میں بھگدڑ کی وجہ سے 12 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور زخمیوں کو نارائنا ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں دہلی، ہریانہ، پنجاب اور جموں و کشمیر کے لوگ شامل ہیں۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ بھگدڑ نئے سال کے پہلے دن مندر میں یاتریوں کے بھاری رش کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ واقعے کے بعد مندر کی یاترا کو روک دیا گیا ہے۔
مقبوضہ علاقے کے پولیس چیف دلباغ سنگھ نے تصدیق کی کہ یہ واقعہ صبح 2بجکر 45بجے کے قریب پیش آیا اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق ویشنو دیوی کی درشن کو آنے والوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں لوگ ایک دوسرے کو دھکے مارنے لگے جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔
ویشنو دیوری مندر جموںخطے کے ضلع ریاسی میں 5ہزار 2سو فٹ کی بلندی پر واقع ہے اور عام طور پر ہر سال تقریبا دس لاکھ ہندو اس کی یاترا کرتے ہیں۔ماتا ویشنو دیوی کا مندر شمالی بھارت میں سب سے زیادہ قابل احترام ہندو عبادت گاہوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جہاں ہر روز دسیوں ہزار لوگ پوجا پاٹ کرنے آتے ہیں۔
مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ شری ماتا ویشنو دیوی کے مندر پر بھگدڑ کے واقعے کی حکومت کی طرف سے اعلی سطحی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔