کراچی (صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر برائے کوآپریٹیو سوسائٹیز اکرام اللہ دھاریجو سمیت تمام متعلقہ افسران سے کہتے ہیں کہ تمام کوآپریٹو سوسائٹیز کے مسائل حل کریں ،اب جعلی پارٹیاں، جعلی انتظامیہ اور قبضہ مافیا کا راج نہیں چلے گا ،اینٹی کرپشن کے ادارے کرپشن کو فروغ دینے والے ادارے بن گئے ہیں ،سندھ سکریٹریٹ تعصب اور مال بنانے کا ٹھکانہ بن چکا ہے ،رجسٹرار آفس میں اربوں روپے کی ہیر پھیرہوتی ہے، جماعت اسلامی کی غاصبانہ بلدیاتی ایکٹ کے خلاف مہم جاری ہے ،31دسمبر کو سندھ اسمبلی کے باہر زبردست دھرنا دیں گے اور اسی دھرنے میں کوآپریٹیو سوسائٹیز کے مسائل بھی میڈیا کے سامنے لائیں گے ، تمام متاثرین کے ساتھ مل کر حق لے کر رہیں گے ،سندھ حکومت نے کراچی کے عوام پر غاصبانہ بلدیاتی ایکٹ نافذ کردیا ہے ،ایم ڈی اے ، ایل ڈی اے ، کے ڈی اے سمیت تمام اداروں پر سندھ حکومت قابض ہے ،ہمارا مطالبہ ہے کہ شہر کو ایک چین آف کمانڈ کے تحت ہونا چاہیئے ،بااختیار شہری حکومت قائم ہونی چاہیئے ، شہر کے تمام ادارے میئر کے ماتحت ہونے چاہییے ،پیپلزپارٹی میئر کا براہ راست الیکشن کروانے سے کیوں ڈرتی ہے ،جماعت اسلامی کی حق دو کراچی تحریک جاری ہے ،شہر میں پر امن مظاہرے اور دھرنے دیے جارہے ہیں ،پہلے کراچی کی سڑکیں ذاتی مفادات کے لیے بند کی جاتی تھیں ، اب کراچی کے مسائل کے حل کے لیے سڑکیں بند کی جائیں گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت لینڈ مافیا اور کوآپریٹیو ڈپارٹمنٹ کے مظالم کے خلاف رجسٹر ارآفس کوآپریٹیو سوسائیٹیز،مشرق سینٹر،سوک سینٹر گلشن اقبال پرپریس کانفرنس میں کیا ۔اس موقع پر پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی ،صدر پبلک ایڈ کمیٹی ضلع شرقی سید قطب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کراچی میں آمنہ کوآپریٹیو سوسائٹی ،عظیم آباد کوآپریٹیو سوسائٹی ،مدراس کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دیگرکوآپریٹیو سوسائٹیز میں لینڈ مافیا اور کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جعلی انتظامیہ کے ذریعے اپنی مرضی کے فیصلے کیے جاتے ہیں ،ان تمام سوسائٹیز کے حوالے سے عدالت کے احکامات موجود ہیں کہ زمین اصل الاٹیز کے حوالے کی جائے لیکن اس کے باوجود زمین فراڈ الاٹیز کے حوالے کردی گئی ۔ہم ملک ریاض سے بھی کہتے ہیں کہ معاہدے کی پاسداری پوری کریں اور الاٹیز کو ان کی اصل زمین فراہم کریں ۔
انہوں نے مزیدکہاکہگزشتہ 30برسوںمیں کراچی کے شہریوں نے لسانیت وعصبیت کی سیاست کرنے والوں کو ووٹ بھی دیے اور سپورٹ بھی کیا لیکن ان جماعتوں نے کراچی کے عوام کی پیٹھ میں چھرا گھونپا،آج ایڈمنسٹریٹر کی کارکردگی کا حال یہ ہے کہ شہر کی مرکزی شاہراہ اور سڑکیں چند گھنٹوں کی بارش کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی ہیں،ابھی تک سیوریج کا پانی سڑکوں پر موجود ہے ،سندھ اسمبلی میں وڈیرے اور جاگیردار مقامی سندھیوں اور ہاریوں کا استحصال کرکے سندھ اسمبلی میں زبردستی اکثریت حاصل کرتے ہیں ،پیپلزپارٹی جبری طریقہ سے اکثریت حاصل کرتی ہے اور اس نے سندھ کو تباہ وبرباد کردیا ہے ،جگہ جگہ غلاظت اور گندگی کے ڈھیر موجود ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پیپلزپارٹی نے اندرون سندھ میں کتنے ترقیاتی کام کروائے ہیں ،پیپلزپارٹی دیہی سندھ پر قبضہ کرنے کے بعد اب شہری سندھ پر قبضہ کرنے کی سیاست کررہی ہے ،کراچی کے عوام پیپلزپارٹی کی جعلی اور فراڈ اکثریت کو کسی صورت قبول نہیں کرتے ،ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے مل کر کراچی کے عوام کو خوب بے وقوف بنالیا اب کراچی کے عوام بیدار ہوچکے ہیں۔