کراچی (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کے باعث شدید حبس اور سخت گرمی کے موسم میں شہر بھر میں بد ترین لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے ۔ عید الاضحیٰ کے دوران بھی اعلانیہ و غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ جاری رہی ۔ وفاقی و صوبائی حکومت اور نیپرا نے کے الیکٹرک کی بدترین لوڈشیڈنگ ، بھاری بلوں اور نا اہلی و ناقص کارکردگی پر مجرمانہ طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ، پیپلز پارٹی 15سال سے سندھ حکومت میں ہے ، موجودہ اتحادی حکومت میں بھی وفاقی حکومت کا حصہ ہے ،وہ بتائے اس نے کراچی کے عوام کو کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ سے نجات کے لیے کیا کیا ؟ سلیکٹڈ میئر بھی کے الیکٹرک کے خلاف اور کراچی کے عوام کے حق میں لب کشائی کرنے پر تیار نہیں ہیں ۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ ، بجلی کے بھاری بلوں اور کے الیکٹرک کی مہنگی ترین بجلی کے حوالے سے ہمارا واضح اور دو ٹوک مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کے لائسنس کی تجدید ہر گز نہ کی جائے ، کے الیکٹرک 2018سے این ٹی ڈی سی کا نا دہندہ ہے ، 87ارب روپے سوئی سدرن گیس کمپنی کے اور کلاء بیک کی مد میں تقریباً 50ارب روپے اہل کراچی کے اس کو ادا کرنے ہیں اس لیے اسے قومی تحویل میں لے کر فارنزک آڈٹ کروایا جائے ، قومی اداروں اور عوام کے اربوں روپے اس سے وصول کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کے الیکٹرک سے خود اپنے فیصلوں اور قوانین کی پابندی نہیں کرواتا ، قومی اداروں اور اہل کراچی کا نا دہندہ ہونے کے باوجود کے الیکٹرک کو ہر سال اربوں روپے کی سبسیڈی دی جاتی ہے ، کے الیکٹرک کی سرپرستی میں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سمیت تمام پارٹیاں شامل ہیں ، صرف جماعت اسلامی ہے جو کے الیکٹرک کے خلاف اہل کراچی کا مقدمہ لڑ رہی ہے اور اس کی لوٹ مار کے خلاف مسلسل جدو جہد کر رہی ہے ،
کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداوری صلاحیت معاہدے کے مطابق کوئی اضافہ نہیں کیا جبکہ طلب میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے ، کے الیکٹرک نے لائین لاسز میں کمی اور ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی عملاً کچھ نہیں کیا ۔ عوام کو ملک کے دیگر علاقوں سے زیادہ مہنگی بجلی فراہم کی جارہی ہے اور عوام مہنگی بجلی لینے پر مجبور ہیں ۔سخت گرمی اور حبس کے موسم میں عوام کو بدترین لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے اور مینٹی نینس کے نام پر بھی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی پورا پورا دن بجلی بند کی جارہی ہے ، کے الیکٹرک کے ستائے عوام سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں لیکن حکومت اور نیپرا کی جانب سے عوامی مشکلات و پریشانیوں اور احتجاج کا کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا۔