سرینگر:مقبوضہ کشمیرکے سابق وزیر ا علی و نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ہماری تحریک ابتدا ہی سے ناانصافی کے خلاف رہی ہے اور اس کے ساتھ لوگوں کے بنیادی اور جمہوری و آئینی حقوق کیلئے شروع کی گئی تھی۔
حضرت بل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام شخصی راج میں ہر سطح پر مظلوم ،محکوم اور غلام سمجھے جارہے تھے،شیخ محمد عبداللہ نے کشمیرکے لوگوں کی یہ حالتِ زار دیکھ کر ناانصافی کیخلاف تحریک شروع کی۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ریاست کا ہر فرد غیر یقینیت، اقتصادی اور معاشی بدحالی اور بے روزگاری کے دور سے گزر رہا ہے۔ انصاف مانگنے والوں کو ناانصافی کا منہ دیکھنا پڑرہا ہے، حق کی آواز بلند کرنے پر قدغن ہے۔
انہوں نے کہاکہ جب تک ہم اللہ کی رسی کو مل جل کر تھام لیں گے تب تک اللہ ہم کو کامیاب کرے گا اور اس تباہ کن، ظلم و ستم اور جبر کے دور سے لوگ نجات پائیں گے۔ ہم اپنے آئینی اور جمہوری حقوق کی واپسی اور ریاست کا خصوصی درجہ واپس لانے کی کوشش پر متحد اور پرعزم ہیں، ہم حق پر ہیں اس لئے ہمیں ضرور فتح و نصرت ملے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی ہمارا مددگار نہیں ۔ ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ ہمیں اپنے جمہوری حقوق کیلئے جدوجہد کیساتھ ساتھ اپنی نوجوان پود کو منشیات کی بدعت سے جھٹکارا دلانے میں ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا ۔۔۔