حریت رہنماؤں، تنظیموں کا قائد اعظم کو شاندا ر خراج عقیدت


سرینگر(صباح نیوز) مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنماوں اور تنظیموں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو انکے یوم پیدائش پر شاندار خراج عقیدت پیش کیاہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں قائداعظم محمد علی جناح کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک دور اندیش سیاست دان تھے جو کشمیر سے والہانہ لگا ورکھتے تھے،جموں و کشمیر جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے ایک بیان میں کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح ایک عظیم شخصیت تھے جن کی قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لیے ایک الگ نظریاتی ملک کے حصول کے لیے ان تھک جدوجہد کی۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم کشمیر کی مکمل آزادی اور اس کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے حق میں تھے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم سمجھتے تھے کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نظریاتی طور پر نامکمل ہے۔ تنظیم کے چیرمین مولوی بشیر احمد نے اس موقع پر کہا کہ کشمیریوں نے بھارتی تسلط کو قبول نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو پختہ یقین ہے کہ ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور بھارت ایک دن کشمیریوں کو ان کے حقوق دینے پر مجبور ہو گا۔جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردوس نے کہا کہ قائداعظم نے برصغیر میں دوقومی نظریے کی بنیاد پر مسلمانوں کے لیے الگ ملک حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ قائداعظم درست تھے۔ حریت رہنما نے کہا کہ قائد اعظم کا کشمیر سے گہرا لگاوتھا اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری بھارتی چنگل سے آزاد ہوکر پاکستان میں شامل ہونگے۔

تحریک وحدت اسلامی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بانی پاکستان نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف ہندووں کی شدید نفرت اور دشمنی نے قائداعظم کو بالآخر برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ ملک کا مطالبہ کرنے پر مجبور کیااور انکی ولولہ انگیز قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے محض سات برس کے مختصر عرصے میں پاکستان کے نام سے ایک علیحدہ وطن حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ نے ایک بیان میں میں کہا کہ قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے لیے ان تھک جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان عدم تحفظ کا شکار ہیں اور اس نے پہلے دن سے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا ہے۔ بیان میں نشاندہی کی گئی کہ کشمیر کی تحریک آزادی پاکستان کی تحریک آزادی کا تسلسل ہے اور جموں و کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ج

موں کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ نے کہا کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمان اس وقت جس بہیمانہ جبر و استبداد کا شکار ہیں اس نے ثابت کر دیا ہے کہ برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کا قائد اعظم کا مطالبہ درست تھا۔میرواعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر سید فیض نقشبندی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ قائداعظم واقعی ایک دور اندیش، متحرک اور انتہائی نظم و ضبط کی حامل شخصیت تھے