دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کو اپنے پیدائشی حق سے محروم نہیں رکھ سکتی،ڈاکٹر خالد محمود خان


لاہور( صباح نیوز) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ کشمیری 200سال سے میدان کارزار میں ہیں انہیں دنیا کی کوئی طاقت اپنے پیدائشی حق سے محروم نہیں رکھ سکتی ،کشمیریوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی سرینگر میں الحاق پاکستان کی قرارداد منظور کر کے اپنی منزل پاکستان کو قرار دیا تھا پاکستان کی تکمیل اور بقاء کی جنگ کشمیری سری نگر میں لڑرہے ہیں ،کشمیریوں نے ڈوگرہ سامراج کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے جہاد کے ذریعے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو آزاد کروایا قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو اپنی شہ رگ قرار دیتے ہوئے افواج کو حکم دیا کہ وہ کشمیر کو آزاد کروائیں ریاست پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے آرڈر پر عمل درآمد کرتے ہوئے کشمیرکی آزادی کے لیے اپنا مطلوبہ کردار ادا کرے ،جماعت اسلامی پاکستان اور اہل پاکستان نے کشمیریوں کی حقیقی پشتیبانی کا حق اداکیا جس پر ہم پوری قوم کے شکر گزار ہیں

ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں منعقدہ مرکزی تربیت گاہ میں شریک شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا

اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی آزادکشمیر تنویر انور خان،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خیبرپختوانخواہ عبدالواسع ،تاج علی شاہ سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد سے گھبرا کر نہرو اقوام متحدہ میں گیا کشمیریوں نے عالمی برادری کی مداخلت پر ہتھیار رکھے تھے ڈالے نہیں تھے لیکن 74سال گزرنے کے باوجود ہندوستان اور عالمی برادری نے اپنا وعدہ وفا نہیں کیا آزادی کی اس تحریک میں کشمیریوں نے 5لاکھ سے زائد اپنے لحت جگر قربان کیے ،پی ایچ ڈی سکالر،ڈاکٹرز،انجینئرز اور اساتذہ کو شہید کیا گیا ہندوستان کے تمام تر ریاستی جبر کے باوجود کشمیری استقامت کے ساتھ میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریں گے

انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے 5اگست 2019ء کو ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد غیر ریاستی انتہا پسند ہندوئوں کو ڈومسائل جاری کرتے ہوئے ریاست کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازش پر عمل پیرا ہے جو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اقوا م متحدہ،اوآئی سی اور انسانی حقوق کے اداروں کو اس مسئلے کا نوٹس لینا چاہیے حکومت پاکستان بین الاقوامی سطح پر اس اہم ایشو کو اٹھائے اور کشمیر پراوآئی سی کا سربراہی اجلاس اسلام آباد میں منعقد کیا جائے اور کشمیر کی آزادی کا روڈ میپ دیاجائے

انہوں نے کہاکہ اگر دنیا نے اس مسئلے کو نظر انداز کیا تو جنوبی ایشیا میں ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ ہو گی جس سے پوری دنیا کا امن تباہ ہو جائے گا انسانی حقوق کے علمبرداروں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔