موت اور زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔سراج الحق

 ژوب(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان  سراج الحق نے کہا ہے کہ  24کروڑ عوام چترال سے کراچی تک لگی آگ میں جل رہے ہیں ، لوگ گھروں ، مساجد ، بازاروں میں محفوظ نہیں۔ حکمرانوں نے عوام کا استحصال کیا ، ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا۔ حکمرانوں نے پاکستان کو عالمی طاقتوں کا اصطبل بنایا اور آئی ایم ایف ، ورلڈ بنک کی غلامی اختیار کی ۔ وقت آگیا ہے کہ ملک میں لگی آگ پر پانی ڈالا جائے، اسے ترقی یافتہ خوشحال بنایا جائے۔ عوام نے جرنیلوں کی حکومتوں کو بھی دیکھ لیا اور نام نہاد جمہوری ادوار بھی آزما لیے۔ اس وقت سبھی سیاسی جماعتیں اقتدار میں ہیں ، مگر ناکام ہیں۔ ملک کو صرف اسلامی نظام بچا سکتا ہے اور جماعت اسلامی ہی اسلامی نظام لاسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ژوب بلوچستان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی بھی ان کے ہمراہ تھے۔جلسہ میں شرکت سے قبل امیر جماعت کی گاڑی پر خودکش حملہ ہوا جس میں وہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے مکمل محفوظ رہے تاہم دہشت گردی کے افسوس ناک واقعہ میں جماعت اسلامی کے چھ کارکنان زخمی ہوئے۔ امیر جماعت پر خودکش حملہ اس وقت ہوا جب وہ قافلہ کی صورت میں جلسہ گاہ کی طرف روانہ تھے۔

سراج الحق حملہ کے فوری بعد جلسہ گاہ پہنچے تو انہوں نے شرکا کو بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں جلسہ منسوخ کرنے کا کہا گیا تھا مگر انہوں نے سب پر واضح کردیا کہ جلسہ ہر حال میں ہوگا، ہمارا ایمان ہے کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی بغیر کسی خوف کے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ جماعت اسلامی کی ساری جدوجہد آئین و قانون کے دائرے میں ہے۔ ہم ملک میں امن و سلامتی اور عوام کی ترقی و خوشحالی چاہتے ہیں۔امیر جماعت نے کہا کہ وہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں نوجوانوں کو روزگار ملے، ہر بچے کو بہتر تعلیم ملے، خواتین کی عزت ، بزرگوں کا احترام ہو، لوگوں کو رزق حلال کمانے کے وسیع مواقع دستیاب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں ، اصل مسئلہ استحصالی نظام اور اس کے وفاداروں کا ہے۔ کرپٹ اشرافیہ نے وسائل کو بے دردی سے لوٹا ، یہ لوگ تمام نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں کا حصہ ہیں ، عدالتیں ، نیب اور ادارے ان کا احتساب نہیں کرسکے ، اب عوام کو ہی ووٹ کی طاقت سے ان کا احتساب کرنا ہوگا۔سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان وسائل اور معدنیات سے مالا مال ہے مگر صوبے کے عوام غربت و محرومی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ حکومتوں اور سرداروں نے مل کر عوام کو غربت و جہالت کے اندھیروں میں رکھا۔

صوبہ کی 80فیصد آبادی کو پینے کا صاف پا نی دستیاب نہیں ، بچوں اور بچیوں کے لیے سکول نہیں،صحت کی سہولتیں نایاب ہیں ، موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے بلوچستان کے عوام سے جھوٹے وعدے کئے اور انہیں دھوکے میں رکھا ۔ اب بلوچستان کا نوجوان جاگ رہا ہے، اسے روزگار چاہیے، اسے امن چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ خوشحالی و ترقی چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کو ووٹ اور سپورٹ دیں۔