اسلام آباد(صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی کے صدر نےعدالتی سماعت کی غلط رپورٹنگ پر ہائی کورٹ رجسٹرار کی پریس ریلیز کا معاملہ عدالت کے سامنے اٹھا دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی کے صدر ثاق بشیر نے رانا شمیم توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے سامنے معاملہ اٹھایا جس پر عدالت نے آج دوران سماعت رجسٹرار ہائی کورٹ کی پریس ریلیز کی وضاحت کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر نے عدالت میں پیش ہو کر موقف اپنایا کہ اس کورٹ کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری ہوئی جس میں تمام کورٹ رپورٹرز کو مشکوک بنا دیا، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھاکہ اس عدالت نے گزشتہ سماعت پر بھی کہا تھا کہ ہائی کورٹ رپورٹرز انتہائی پروفیشنل ہیں، ایک واقعہ تھا جو عدالت کے نوٹس میں لایا گیا اس حوالے سے درخواست بھی آئی ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہاکہ پریس ریلیز میں کسی کا نام نہیں لکھتے اس لیے نہیں لکھا گیا تھا ، وہ صرف نے ایک رپورٹر نے ہی غلط رپورٹ کیا تھا ،چیف جسٹس کے انصار عباسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ انکی درخواست میں اس کی نشاندہی کی گئی ہے۔
چیف جسٹس کا ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر سے مکالمہ کے دوران کہنا تھاکہ صدر صاحب آپ کو کہنے کی ضرورت نہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر رانا شمیم کیس کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ رجسٹرار نے پریس ریلیز جاری کی تھی جس میں غلط رپورٹنگ کی نشاندہی کی گئی تھی۔لیکن اس میں غلط رپورٹنگ کرنے والے کسی ادارے کی نشاندہی نہیں کی گئی تھی۔