کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کا قید بے گناہی میں تین ماہ گزارنے کے باوجوددرخواست ضمانت کا سیشن عدالت سے مستردہونا افسوس ناک ہے ملک بھر میں صرف ایک سیاسی رہنما ہے دبائو کی وجہ سے جس کی درخواست ضمانت قبول نہیں کی جارہی عدلیہ کا یہ دوہراکردار بلوچستان میں مزید احساس محرومی نفر ت وتعصب پیدا کرے گا جماعت اسلامی مولانا کی رہائی کیلئے ہائی کورٹ وسپریم کورٹ سے رجوع کیساتھ عوامی احتجاج میں وسعت وسختی لائیگی.
اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ جو اسٹبلشمنٹ کا مہرہ بنے گاوہ زمان پارک یا ایون فیلڈ لندن میں محفوظ ہوگااسٹبلشمنٹ کی نہین مانیں گے توہدایت الرحمان بلوچ کی طرح پندرہ سال پرانے پمفلٹ بانٹنے کی کیس میں پس زنداں رہوگے۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی رہائی کیلئے ہر سطح پر بھر پور احتجاج کیا جائیگا یکم مئی کو گوادرمیں دھرنا اور ملک بھر میں احتجاج ہوگا امرائے اضلاع قافلوں کو گوادر لیجانے کیلئے ابھی سے تیاریاں شروع کریں ۔مقتدرقوتوں کا حقوق مانگنے پر مولانا ہدایت کو 3ماہ سے قید میں رکھناقانون وآئین کی خلاف ورزی اور عوام دشمنی ہے ۔قاتلوں دہشت گردوں کی ضمانت ہوگئی مولانا کو قانونی ضمانت کے حقوق سے محروم کیا جارہاہے جو لمحہ فکریہ اور بدترین ظلم ہے ۔بدترین مہنگائی ،حکمرانوں ،مقتدر قوتوں کی بدعنوانی کی وجہ سے ہے ۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کیس میں جج کو غیر حاضر یاٹرانسفرکرنا انصاف کا قتل ،
سیاسی انتقام اور مافیاکی فاشزم ہے ہم اس ناانصافی کی شدید مذمت کرتے ہیں سیاسی جماعتیں ،انسانیت سے محبت کرنے والی قوتیں ،وکلاء اس ظلم کے خلاف آوازاُٹھانے میں جماعت اسلامی وحق دو تحریک کا ساتھ دیں عدلیہ کا دوہرامعیار کی وجہ سے عوام کا عدلیہ پر سے اعتماد اُٹھ رہا ہے جو ملک وقوم کیلئے مناسب نہیں ۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اشرافیہ ،درباری پارٹیوں ،من پسند ٹولے سے تعلق رکھتے تو جیل میں تین دن سے زیادہ نہ گزارتے۔اس ناانصافی کو دیکھتے ہوئے محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں ایک نہیں دو نظام انصاف چل رہے ہیں ۔انصاف کے اس دومعیار،دو نظام پر بلوچستان کے عوام غم وغصے میں ہے بدقسمتی سے اشرافیہ ومقتدرقوتوں کو اس کا ادراک کیوں نہیں ۔جماعت اسلامی اس ظلم وجبر کے خلاف عدالتوں کیساتھ ہر سطح پر احتجاج وجدوجہد جاری رکھے گی عوام اس ظلم کے خلاف جدوجہد میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں