اسلام آباد(صباح نیوز) او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اردن کے ہم منصب ایمن صفادی نے ملاقات کی ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اردنی ہم منصب کو پاکستان تشریف آوری پر خوش آمدید کہا،اردنی وزیر خارجہ نے شاہ اردن کیطرف سے پاکستانی قوم کو محبت اور خیرسگالی کا پیغام پہنچایا۔
وزیر خارجہ نے پاکستان اور اردن کے درمیان بہتر پالیسی کوآرڈینیشن اور دو طرفہ روابط کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ۔وزیر خارجہ نے اردنی وزیر خارجہ کی توجہ اردن میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل کی جانب بھی مبذول کروائی ۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور اردن کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں جو ہماری مشترک ثقافت اور تاریخی اقدار سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہم پاکستان اردن مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی)اور دونوں ممالک کی وزارتِ خارجہ کے درمیان جلد مذاکرات کے انعقاد کے منتظر ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور اردن کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم بڑھانے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان مارچ 2022 میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کیلئے تیار ہے، یکے بعد دیگرے دو وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کی میزبانی، مسلم امہ کیلئے پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی ترجمانی کرتی ہے، پاکستان، او آئی سی کو مسلم امہ کی مستحکم آواز جانتے ہوئے، اسلامو فوبیا، امن و سلامتی اور دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے او آئی سی کے موثر کردار کا متقاضی ہے،
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چالیس سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آ رہا ہے، افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اس کے اثرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دنیا بھر کیلئے مضر ہو سکتے ہیں،ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں،
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ستاون مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے موثر کردار ادا کر سکتی ہے، اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے پر خلوص میزبانی پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں دورہ اردن کی دعوت دی۔