جموں وکشمیر کی ڈیمو گرامی کو تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے،محبوبہ مفتی


 سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کیلئے تبدیل کرنے کی نئی پالیسی ان کے یہاں کی ڈیمو گرامی کو تبدیل کرنے کے مذموم ارادوں کی عکاس ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کو سرکاری نوکریوں کے جائز حصے سے محروم رکھنے کے بعد ایسے ہنگامی فیصلے باہر کے لوگوں کو جموں و کشمیر میں زمین خریدنے کیلئے راستہ ہموار کر رہے ہیں۔ اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔

یاد رہے  کشمیر  کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں جموں میں منعقدہ انتظامی کونسل کی ایک میٹنگ میں بورڈ آف ریونیو کے ذریعے زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کیلئے تبدیل کرنے کے وضع کردہ ضوابط کو منظوری دی گئی ہے ۔ ان نئے ضوابط کے تحت ضلع مجسٹریٹ کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ زمین کے استعمال میں زرعی سے غیر زرعی مقاصد میں تبدیلی کی اجازت اس طریقہ کار کے مطابق دے جس کو بورڈ آف ریونیو کے ذریعہ مطلع کیا جائے ۔

محبوبہ مفتی نے اس فیصلے کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا جموں وکشمیر انتظامیہ کی زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کیلئے تبدیل کرنے کی نئی پالیسی سے ان کی یہاں کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کے مذموم ارادے صاف ظاہر ہوتے ہیں۔

ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھاترقی کا ایجنڈا ایک فریب ہے جو تازہ ترین ضابطہ ہے اس کیلئے پندرہ سالہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔ موصوفہ نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہامقامی لوگوں کو سرکاری نوکریوں کے اپنے جائز حصے سے محروم کرنے کے بعد ایسے اچانک لیے جانے والے فیصلے باہر کے لوگوں کو جموں وکشمیر میں زمین خریدنے کیلئے راستہ ہموار کریں گے۔