اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کوآگاہی دی گئی ہے کہ عالمی سطح پر ایل این جی کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوگئی ہیں اپریل میں ایل این جی کے چار کارگوز آئیں گے، کھاد بنانے کا طاقتور سیکٹر ملک میں گیس سے بجلی کی پیداوار میں رکاؤٹ ہے، گیس سے بجلی بنانے پربجلی 70فیصد سستی ہوجائے گی ۔
کمیٹی کا اجلاس پیر کو چئیرمین کمیٹی سینیٹر محمد عبدالقادر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا-بلوچستان کے پی پی ایل میں ملازمتوں کے کوٹے کے حوالے سے معاملہ بھی زیر بحث آیا-سیکرٹری پٹرولیم ڈویڑن کا کہنا تھا کہ وزارت پٹرولیم اور بلوچستان حکومت کے درمیان گیس معاہدہ پر پیشرفت نہیں ہوئی ہے-وزارت پٹرولیم کی جانب سے سفارشات تیار کی گئیں ہیں -بلوچستان حکومت کی جانب سے تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی تو بات آگے بڑھے گی-اس معاملے پر چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکریٹری وزارت توانائی بلوچستان کو اگلی میٹنگ میں طلب کرلیا گیا ہے ۔
وزارت پٹرولیم کے حکام نے تین آئل اینڈ گیس فیلڈز جندران، سرونا اور جھل مگسی کے حوالے سے اوجی ڈی سی کے قائم مقام ایم ڈی نے کمیٹی کو بتایا کہ فزیبیلٹی رپورٹ 30 مارچ تک مکمل ہوجائے گی-سیکریٹری پٹرولیم کا کہنا تھا کہ جون میں جندران کیلئے بچنے والی گیس پائپ لائن میں گیس انجیکٹ کردی جائے گی-ان کا کہنا تھا کہ اپریل میں جندران کو گیس فراہمی کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ بھی کمیٹی کو جمع کرا دیں گے-سروناگیس فیلڈ کے حوالے سے 14 مارچ کو آئی جی ایف سی بلوچستان سے میٹنگ ہوگی،سیکیورٹی کے خدشات ہیں -کمیٹی نے تمام اسٹیک ہولڈر کے ساتھ مشاورت سے مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ اس منصوبے پر بہت عرصے سے کام رکا ہوا ہے ۔
جھل مگسی گیس فیلڈ پر کام جون-جولائی میں شروع ہوجائیگا-حکام نے بتایا کہ پائپ لائنز کی منظوری ہو چکی ہے جبکہ سروے بھی مکمل کرلیا گیا ہے-مارچ 2024 میں یہ کام مکمل کرلیا جائیگا-گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں 445 ارب روپے سے زائد وصولی کے معاملے پر تفصیلی گفتگوکی گئی-سیکریٹری پٹرولیم ڈویژن کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے-جس کا ایک اجلاس ہوچکا ہے جس میں کمیٹی کو معاملے پر بریفنگ دی گئی ہے-سیکرٹری پیٹرولیم ڈویڑن نے بتایا کہ سب سے زیادہ فرٹیلائزرز سیکٹر سے 171 ارب روپے وصول کرنے ہیں –
ڈی جی گیس پٹرولیم ڈویڑن نے بتایا کہ ملک کی کل گیس کا 20 فیصد فرٹیلائزر سیکٹر استعمال کرتا ہے-کمیٹی نے ہدایت کی کہ حکومت فیکٹریوں کی بجائے کسان کو سستی گیس دے-سیکرٹری کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کا موقف ہے ساری گیس بجلی بنانے کے لئے استعمال کی جانی چاہئے-ہماری بات سنی نہیں جارہی انڈسٹری بہت طاقتور ہے اپنی بات منوالیتی ہے-انڈسٹری والے جاکر حکومت سے اپنی بات منوالیتے ہیں – اگر قدرتی گیس پاور سیکٹر کو دی جائے تو 70فیصد سستی بجلی پیداہوگی-دنیا میں بہترین طریقہ بھی یہی ہے یہاں ہم گیس گھریلو صارفین کو دے رہے ہیں -وزارت پیٹرولیم اس معاملے پر بہت سخت مقف رکھتی ہے-آج بھی ای سی ای اجلاس میں فرٹیلائزرز سیکٹر کیلئے گیس کی سمری ایجنڈے میں ہے-قائمہ کمیٹی نے وزارت پیٹرولیم سے مزید تفصیلات طلب کرلی ہیں –
حکام او جی ڈی سی ایل نے کمیٹی کو بتایا کہ ای-ٹینڈرنگ اور ای-پریکورمنٹ شروع کردی گئی ہے-ایم ڈی پی ایل ایل نے بتایا کہ اپریل میں ایل این جی کے چار کارگوز آئیں گے-دنیا میں ایل این جی کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوگئی ہیں -اس وقت سپارٹ گارکو کی قیمت پچاس فیصد گر دی گئی ہیں -حکام نے مزید بتایا کہ ایل این جی کا سپاٹ مارکیٹ ریٹ 14،15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر ہے-معاشی حالات کی وجہ سے ابھی تک ایل این جی کارگو کے ٹینڈر نہیں جاری کررہے-ہم طویل مدتی کنٹریکٹ سے ہی اپنی طلب پوری کر رہے ہیں -ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایل سیز کا ایشو ہے اگر ایل این جی کارگو کا ٹینڈز دیں گے تو کوئی نہیں آئے گا-انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بھی چار دفعہ ٹینڈردیے کوئی نہیں آیا-