سیاسی مسائل سیاسی قیادت مذاکرات سے بروقت حل کرلے، لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کا نظام قائدین کی خواہشات اور بلند بانگ دعووں اور بیانیوں سے نہیں قرآن و سنت کے نظام اور آئین و قانون کی بالادستی سے ہی بہتر ومستحکم ہوسکتا ہے۔ قراردادِ مقاصد، آئین کی رہنمائی اور اکابر علما کے 22 نکات پر عملدرآمد کردیا جائے تو قومی سلامتی، قومی وحدت و یکجہتی کا مستحکم ماحول پیدا ہوگا۔

لاہور میں عوامی ناشتہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ اقتصادی بحران، سود، قرضوں اور کرپشن کی وجہ سے ہے۔ خودانحصاری اور اپنی قوم اور قدرتی وسائل پر اعتماد سے گریز نے آزدی کو خطرات میں ڈال دیا ہے۔ حکومت وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف تمام اپیلیں واپس کرائے اور اسلامی معاشی نظام کے لیے واجح اور بااعتماد لائحہ عمل دے۔ اغیار، استعماری مالیاتی اداروں کی غلامی سے اللہ اور رسولۖ کی بغاوت کا راستہ چنا جو سراسر تباہی کا راستہ ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ لانگ مارچ، ٹرین مارچ، دھرنا، احتجاج سیاسی تاریخ کا حصہ ہیں اور اپوزیشن ہمیشہ نااہل حکمرانوں اور جابر قوتوں کے خلاف احتجاج کرتی ہیں لیکن ماضی کی تاریخ سے قومی قیادت سبق سیکھے۔ سیاسی مسائل سیاسی قیادت مذاکرات سے بروقت حل کرلے وگرنہ سیاسی بے یقینی، افراتفری اور خلا سے ہمیشہ آئین ماورا اور جمہوریت کی پامالی کے راستے ہموار ہوتے ہیں۔ سیاسی افراتفری نے آرمی چیف تقرری کو بھی ہیجان سے دوچار کردیا ہے۔ صرف اور صرف اپنے سیاسی مفادات کے لیے فوج، پولیس، سول بیوروکریسی کو تباہ کیا جارہا ہے۔ سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ صرف نیوٹرل ہی نہیں اپنے آپ کو سیاسی، انتخابی، پارلیمانی امور سے بیدخل کرلیں اور سیاسی قومی قیادت سیاسی جمہوری اہلیت کا ثبوت دے۔ اِس موقع پر سید احسان اللہ وقاص، ضیا الدین انصاری، خالد بٹ، احمد سلمان بلوچ، عامر نثار بھی موجود تھے۔

دوسری جانب لیاقت بلوچ اور مرکزی رہنمائوں پیر صفدر گیلانی، پیر عبدالرحیم نقشبندی، مولانا اللہ وسایا، علامہ عارف حسین واحدی، سید ثاقب اکبر، رضیت باللہ، حافظ عبدالغفار روپڑی، سید ناصر شیرازی، علامہ زبیر ظہیر، علامہ سید ضیا اللہ شاہ بخاری، محمد جاوید قصوری، اسداللہ بھٹو، ڈاکٹر طارق سلیم، مولونا عبدالحق ہاشمی، عبدالرشید ترابی اور عبدالواسع نے مشترکہ بیان میں عالمِ اسلام کے عظیم مدبر، مدرس اور مفتی حضرت مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم صاحبِ علم و دانش اور انتہائی مہذب، شائستہ اور اتحادِ امت کے داعی تھے۔ ملی یکجہتی کونسل کے قائدین حضرت مولانا تقی عثمانی کے ساتھ صدمہ اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند کرے(آمین)!۔ مرحوم نے درس و تدریس کے ساتھ مدارس کی حفاظت اور افادیت کی جدوجہد کی۔