اسلام آباد(صباح نیوز) وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان پر فائرنگ کے واقعے کا رخ سیاست دانوں اور ادارے کے سینئر افسر کا نام لے کر موڑا جا رہا ہے۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کا رخ ایسی جانب موڑا جا رہا ہے جہاں قاتلانہ حملے کا کوئی ملزم نہیں ملے گا۔ اس ساری چیز کو سبوتاژ کرکے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ کل کا واقعہ ہمارے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔ ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ اس واقعہ کے بعد پاکستان کا کیا بنے گا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ کل کے واقعے کے پیچھے اگر کوئی سازش ہے تو اسے سامنے لایا جائے۔ اس مسئلے کو سیاسی رنگ دیا گیا تو اس قسم کے معاملات تاریخ میں دفن ہوچکے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے بار بار کہا کہ مجھے خون نظر آرہا ہے۔ آج پنجاب کے ڈاکو کی وزارت اعلی کے نیچے عمران خان کے خلاف یہ واقعہ ہوا۔ لاشیں گری ہیں۔ اللہ نے عمران خان کو بچایا اللہ انہیں محفوظ رکھے۔وزیردفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان پر فائرنگ کے واقعے پر جے آئی ٹی بنائی جائے۔ حملے پر سیاست کے بجائے مجرموں کے پیچھے جانا چاہیے۔انہوں نے وزیر اعظم،رانا ثنااللہ اور ایک ادارے کے افسر کو ملزم بنا دیا۔ پرسوں تک کہہ رہے تھے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں۔ اس واردات کو استعمال کرکے کسی ادارے کو بدنام کرنیکی مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ بے نظیر بھٹو، لیاقت علی خان جیسے بڑے واقعات کے جواب آج بھی نہیں ملے، ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کا پتہ اس لئے لگ گیا کہ ایک جج نے مان لیا کہ دبا میں فیصلہ ہوا۔خواجہ آصف نے کہاکہ یہ واقعہ مذہبی جنونیت کی وجہ سے لگتا ہے، تھانے کا پورا عملہ معطل کردیا گیا ہے، تھانے کاعملہ معطل اس لئے نہیں ہوا کہ نااہلی ہوئی مگر صرف ملزم کی ویڈیو ز سامنے آنے پر معطل کیا گیا۔و
فاقی وزیر نے کہاکہ چار قتل اس کنٹنیر سے جڑے ہیں، اب اس واقعے پر تحقیقات کی بجائے سیاسی رنگ دیا جارہا ہے، ہم واقعے کے پیچھے اگر کوئی سازش ہے تو اسے سامنے لانا چاہتے ہیں، جے آئی ٹی بنائی جائے اگر کسی ممبر پر اعتراض تو تبدیل کردیں۔