اسلام آباد(صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ذخیرہ اندوزی اورناجائز منافع خوری میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھیں۔
انہوں نے یہ ہدایت اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کئے،اجلاس میں کھادوں کی موجودہ صورتحال اور قیمتوں کا جائزہ لیاگیا ۔
اجلاس میں وفاقی وزرا اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، مشیر خزانہ شوکت ترین اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ کھاد کی فی بوری قیمت فروخت میں اوسطا 400 روپے کی کمی آئی ہے، کھاد کی سپلائی کو مانیٹر کرنے کے لیے آن لائن پورٹل بنا لی گئی ہے، آن لائن پورٹل سے صوبے اور تمام ضلعی انتظامیہ کھاد کی نقل و حرکت اور اسٹاک کو مانیٹر کر سکتے ہیں۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ 13 نومبر سے اب تک کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات لئے گئے ہیں، پنجاب 347 ایف آئی آر، 244 گرفتاریاں، 21111 انسپیکشنز، 480 گودام سیل اور 2.79 کروڑ کے جرمانے لگائے جا چکے۔
بریفنگ کے دوران مزید بتایا گیا کہ ہر ضلع میں کنٹرول روم بنائے گئے ہیں جہاں کھاد کی کمی، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری سے متعلق شکایات درج کروائی جا سکتی ہیں، صوبوں کے مابین سرحدوں پر اسمگلنگ روکنے کے لیے چیک پوسٹیں قائم کر دی گئیں۔
اجلاس کو بتایاگیا کہ ذخیرہ اندوزی اورناجائز منافع خوری سے متعلق قوانین میں ترامیم کی جاری ہیں اور ایسے عناصر کے بارے میں اطلاع فراہم کرنے والوں کو ضبط کی گئی اشیا کی بنیاد پر انعام دیاجائے گا،اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے