احساس ہے،جلد مہنگائی نیچے لے آئیں گے، مفتاح اسماعیل


اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہمیں احساس ہے کہ ملک میں مہنگائی ہے، بہت جلد اس کو نیچے لے کر آئیں گے،پٹرول کی قیمت بڑھا کر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔

اسلام آباد میں مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ہم امیر لوگوں پر مزید ٹیکس لگائیں گے جن کی آمدنی 15 کروڑ روپے ہے ان پر مزید ایک فیصد، جن کی آمدنی 20 کروڑ سے زیادہ ہے ان پر 2 فیصد، جن کی آمدنی 25 کروڑ روپے سے زیادہ ہے ان پر 3 فیصد اور جن کی آمدنی 30 کروڑ روپے سے زیادہ ہے ان پر 4 فیصد سے زیادہ مزید ٹیکس عائد کریں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ جو اس قابل ہیں کہ مزید ٹیکس دے سکتے ہیں ان پر نئے ٹیکس عائد کر رہے ہیں، جو سپر ٹیکس لگائیں ہیں ان کو تفصیلات کل بتاؤں گا، سب سے پہلے شوکر پر ٹیکس لگایا ہے جس کی وزیراعظم کی کمپنی ہے جب کہ نئے ٹیکس سے میری اپنی کمپنی کا بھی کم از کم 20 سے 25 کروڑ روپے کا ٹیکس بڑھ جائے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ بجٹ خسارہ کیا، عمران خان نے 4 بڑے بجٹ خسارے کیے۔

سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں صرف پونے 4 سال کے قلیل عرصے کے دوران پاکستان کے مجموعی قرض میں 80 فیصد کا اضافہ کردیا ، جب ان کی حکومت آئی تھی تو 25 ہزار کا قرض تھا جبکہ ان کی حکومت گئی تو پاکستان کا قرضہ 45 ہزار ارب ہو گیا تھا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب آپ اتنے قرض لیں گے تو کس طرح سے خود مختاری کی بات کرسکتے ہیں، اصل خودمختاری تو تب ہوگی جب ملک کا بجٹ خسارہ ختم ہوگا، جب ہمیں مزید قرض نہیں لینا پڑے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان پاکستان کا 120 ارب روپے کا ماہانہ خسارہ چھوڑ کر گئے تھے، ایک لاکھ 20 کروڑ روپے کا خسارہ صرف پٹرول و ڈیزل کی مد میں ہو رہا تھا، وہ یہ خسارہ صرف اپنی حکومت بچانے کے لیے کر رہے تھے، عمران خان ملک کو دیوالیہ کرکے سری لنکا بنانے جا رہے تھے جب پٹرول سستا تھا، جب آپ مہنگائی کر رہے تھے تب تو عمران خان کو مہنگائی کا خیال نہیں آیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ لوگوں کو نیوٹرل نہیں ہونا چاہیے تو عمران خان کو خود بھی تو پرو پاکستانی ہونا چاہیے تھا، پاکستان کو دیوالیہ ہونے کی جانب تو نہیں لے کر جانا چاہیے تھا، عمران خان کیوں ایسا کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا، ہم نے پٹرول کی قیمت بڑھا کر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، عمران خان نے تحریک انصاف کے دوران پٹرول پر سبسڈی دی۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پہلے دن کہا تھا کہ پٹرول کی قیمت بڑھانا لازمی ہے، یہ فیصلے وزیراعظم کے لیے بہت مشکل تھے، ہماری غلطی ہو یا نہ ہو لیکن ہم ایک ایک چیز کی قیمت کے ذمہ دار ہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچائیں، آج اللہ کی مہربانی سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ مارکیٹ اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے لیکن سٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی اور روپے کی قدر بھی مستحکم ہونے جارہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا اور یکطرفہ طور پر تیل کی قیمت کم کی، اب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کو دیکھ رہے ہیں اور یقین دلاتا ہوں اگر جیسے ہی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں نیچے آتی ہیں تو پاکستان میں جو کچھ کرسکتے ہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد یہ پہلے 15 دن ہیں جن میں پٹرول اور ڈیزل پر کوئی نقصان نہیں ہورہا، اس سے پہلے پٹرولیم مصنوعات کو نقصان میں بیچ رہے تھے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاملات طے پاگئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ شہباز شریف کے دور میں چینی کی قیمت کم ہوئی، عمران خان کے دور میں چینی کی قیمت میں کیوں کمی نہیں ہوئی، عمران خان بتائیں کہ ان کے دور میں چینی کی قیمت میں کیوں اضافہ ہوا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کے رہنما ملک میں مہنگائی سے متعلق بات کرتے ہیں تو مجھے خوشی ہوتی ہے کہ انہیں بھی مہنگائی کی فکر ہے جو خود مہنگائی کے کپتان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹور پر راشن کی تمام اشیا سستے داموں فراہم کریں گے، آٹا، چینی، گھی پر لوگوں کو ریلیف فراہم کریں گے۔