اسلا م آباد(صباح نیوز)صدرڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے یہ بات امیریکن یونیورسٹی میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے موضوع پر کانفرنس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہی۔صدر نے زور دیا کہ مغرب بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اظہار رائے آزادی کے ساتھ مسلمانوں کے جذبات کو مدنظر رکھے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے نام پر نفرت پیدا کرنے کی بجائے مغرب کو اسلام،عیسائیت اور تمام دیگر مذاہب کے درمیان تعاون میں اضافہ کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں۔مسلمانوں کیلئے حضورۖ سے محبت و عقیدت سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے ،آزادی اظہار رائے کے نام پر گستاخانہ خاکے مسلمانوں کیلئے شدید تکلیف کا باعث بنے ،
صدر مملکت نے کہاکہ انسانی تاریخ میں تعصب اور مذہبی اختلاف نے متعصبانہ پالیسی کو جنم دیا ،بھارت اقلیتوں کے خلاف متعصبانہ قانون سازی سے بین المذاہب اختلافات کو ہوا دے رہا ہے،انہوں نے بھارت میں ہندووں اور مسلمانوں کے درمیان امتیاز سمیت قانون سازی کے ذریعے کمزور اقلیتوں کے درمیان بین المذاہب تفریق پیدا کرنے کی خطرناک صورتحال کی نشاندہی کی۔
صدر نے کہاکہ سوشل میڈیا پر اطلاعات کے طوفان میں نئی نسل کو سچ اور فیک نیوز میں فرق کرنا ہوگا ،اقوام کے مابین تنا اور اختلاف کم کرنے کیلئے دنیا بھر کے لوگوں کو قریب لانا ہوگا،انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا بھر میں دیگر ممالک کے خلاف ایک مخصوص سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے نفرت کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے لوگوں کو قریب لانے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے اہداف کے حصول کیلئے ان کے اذہان کو آمادہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے مذہب کو دہشت گردی اور انتہاپسندی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کی،
عارف علوی نے کہاکہ گلوبل وارمنگ اور وبا جیسے خطرات کے پیشِ نظر دنیا کو برداشت کی ضرورت ہے ،پاکستان کی سر زمین موہنجوداڑو ، ہڑپہ ، مہرگڑھ اور بدھ تہذیبوں کا گڑھ تھی ،ریاست پاکستان کے قیام کے وقت قائد اعظم نے مذہبی آزادی کا اعلان کیا،پاکستان اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ ، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے پر عزم ہے ۔