حکومت اور احتجاجی دھڑا بیک ڈور ڈائیلاگ کریں،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلای، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے ملکی حالات، سیاسی محاذ پر کشیدگی، ریاست، سیاست اور ایوانوں میں بدزبانی، بدکلامی، کردار کشی کا راج پورے نظام کو تباہی کی طرف دھکیل چکی ہے۔ حالات بند گلی میں ہیں، سیاست، جمہوریت اور سول انتظامی نظام سیاست دانوں کے ہاتھوں سے نکلتے جارہے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران خان خود ہی ٹریپ نہیں ہوئے تمام سٹیک ہولڈرز ٹریپ کردیے گئے ہیں۔ ماضی قریب کی سیاسی تاریخ گواہ ہے کہ جب سیاست میں ڈائیلاگ بند، بات چیت پر تالے لگ جاتے ہیں تو آئین سے ماورا اقدامات کے لیے ریڈ کارپٹ بِچھ جاتا ہے۔ حکومت اور احتجاجی دھڑا بیک ڈور ڈائیلاگ کریں یا سب کے سامنے بات چیت کریں، دونوں کو ہی اپنی اپنی جگہ اور موقف سے ہٹنا ہوگا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکی استعمار سے آزادی، اسٹیبلشمنٹ کے شکنجے سے آزادی کے دعوے پیچھے رہ گئے، سیاسی اسلوب اور طریقہ واردات نے ملک و ملت کو بڑے مسائل سے دوچار کردیا ہے۔ سیاسی، جمہوری، صحافتی اور سول سوسائٹی جان لیں کہ گریٹ ڈبل گیم کا انجام سیاست، جمہوریت اور سماج کے حق مں نہیں ہوگا۔ احتجاج کرنے والوں کی قانون نافذ کرنے والے فرد کو گولی نے خونی لانگ مارچ کے تاثر کو گہرا کردیا۔ جذبات کی شدت، انتہاپسندی کی بے لگامی حالات کو خراب سے خراب تر کرتی ہے۔ عوام مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت کی چکی میں پِس رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر، افغانستان کے راستے امریکہ اور ہندوستان گھیرا کررہے ہیں۔ آئی ایم ایف کے راستے امریکہ مزید بدترین شرائط منوارہا ہے۔ جبکہ قومی ترجیحات، قومی اتفاقِ رائے ناپید ہورہا ہے۔ عوام پر یہ راز افشا ہورہا ہے کہ ان کے ہاتھوں تراشے سیاسی بتوں میں احساس، انسانیت اور خیرخواہی نہیں ہے۔