آئینِ پاکستان کے مطابق ہر سیاسی، جمہوری جماعت کو پرامن سیاست، احتجاج کا حق حاصل ہے۔لیاقت بلوچ


لاہور (صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ آئینِ پاکستان کے مطابق ہر سیاسی، جمہوری جماعت کو پرامن سیاست، احتجاج کا حق حاصل ہے۔ سیاسی احتجاج کرنے والوں کے خلاف حکومتی ہتھکنڈے اور پولیس کے ذریعے گھروں پر دھاوے، گرفتاریاں کبھی بھی راس نہیں آئیں۔ کمزور ترین حکومت اپنے پاں پر خود کلہاڑے چلا رہی ہے۔ حکومتی تشدد اور ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہیں۔ عوام کے پرامن احتجاج کے جمہوری حق کو نہ چھینا جائے۔ احتجاج کرنے والوں کا غیرقانونی، غیر آئینی اور پرتشدد اقدام خود ان کے لیے ٹریپ بن جائے گا۔ حکومت جان لے کہ پولیس، رینجرز، فوج کبھی بھی حکومتوں کی پرتشدد حکمتِ عملی کا آلہ کار نہیں بنتے۔

لیاقت بلوچ نے این اے 130 کی سیاسی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی تحریکیں، لانگ مارچ، دھرنے ہوئے لیکن بے نتیجہ رہے۔ سیاست میں پوائنٹ آف نو ریٹرن یا فیصلوں میں تاخیر آئین سے ماورا اقدام کا پھاٹک کھول دیتی ہے۔ سیاست دانوں کی انا، ضد، کرسی پرستی اور ‘میں نہ مانوں’ کا رویہ سیاست، جمہوریت، پارلیمنٹ، آئین اور آزاد عدلیہ کی صف لپیٹ دیتی ہے۔ عمران خان نے اپنی حکومت میں حکومتی ناکامی اور نااہلی کے باوجود قبل از وقت انتخابات سے گریز کیا اور اب تاریخ کی کمزور ترین اور متنازعہ حکومت بھی گریز کا راستہ اختیار کرے گی تو معیشت اور سیاست اکٹھے ڈوبیں گے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ وقت، حالات، قومی سلامتی کا تقاضہ ہے کہ ملک و ملت کو مزید تباہی نہ دی جائے۔ زہریلی پولرائزیشن کو قومی قیادت اپنے مفادات اور انا کی تسکین کے لیے استعمال نہ کریں۔ قومی قیادت قومی ڈائیلاگ کرے، قومی ترجیحات پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے، انتخابی اصلاحات پر تمام اسٹیک ہولڈرز اتفاق کریں، تمام سیاسی جماعتیں وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ سے اتفاق اور نفاذ کے لیے اعلان کریں۔ قبل از وقت انتخابات آئینِ پاکستان کا پرامن، جمہوری اور پائیدار حل ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ صحرائے تھر اور چولستان میں جماعتِ اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن کی خدمات تادیر سلامت رہیں گی۔ جماعتِ اسلامی نے ملک کے فسادزدہ سیاسی ماحول میں بھی دکھی انسانیت کی خدمت کا کام جاری رکھا ہے۔ کارکنان نے مخلوقِ خدا کی خدمت کرتے ہوئے ربِ کائنات کو راضی کیا ہے۔ حکومت اور ریاستی ادارے قدرتی آفات سے بچا کے لیے بروقت اقدامات میں پھر ناکام رہے ہیں۔ موسم اور حالات و امکانات کی ساری آگہی کے باوجود اقدامات میں تاخیر بے حسی اور انسان دشمنی ہے۔ بلوچستان کے علاقہ شیرانی میں آگ قومی المیہ ہے۔