برسلز:چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے عالمی برادری بشمول یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معروف کشمیری لیڈر یاسین ملک کی رہائی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ یاسین ملک بے بنیاد الزامات کے تحت تین سالوں سے بھارتی جیل میں ہیں جہاں ان کی جان کو خطرہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی عدالت اب پرانے جعلی الزامات کے تحت میں جن میں دہشت گردی کا بے بنیاد الزام میں شامل ہے، یاسین ملک کو سزا دینا چاہتی ہے۔ ہمیں خدشتہ ہے کہ بھارتی عدالت یاسین ملک کو سزائے موت دے سکتی ہے۔بیان میں کہاگیا ہے کہ یاسین ملک کی جان کو خطرہ ہے۔ اس سے پہلے بھارتی حکومت مقبول بٹ اور افضل گرو کو بھی غیرمنصفانہ عدالتی سماعت کے ذریعے سزائے موت دے چکی ہے۔بھارتی عدالت اب انیس مئی کو یاسین ملک کے خلاف بھارتی حکام کی طرف سے لگائے گئے الزمات کی سماعت کرے گی اور بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کو عمرقید کی بھی سزا ہوسکتی ہے۔
علی رضا سید نے یاسین ملک کی جلد از جلد اور غیرمشروط رہائی کے لیے یورپین کونسل کے صدر چارلس مشل، یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وون در لین، یورپی یونین کے اعلی سفارتی نمائندہ جوزف بورریل اور یوری پارلیمان کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ ڈیوڈ میک آلیسٹر کو ایک خط بھی لکھا ہے۔ خط میں کہاگیا ہے کہ یورپی حکام یاسین ملک کی رہائی کے لیے بھارت پر دبا ڈالیں اور اپنا اثرروسوخ استعمال کی کریں۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے خرم پرویز، محمد احسن انتو، صحافی سجادگل اور فہد شاہ اور دیگر سیاسی قیدیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی بھی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نے ان کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کر رکھا ہے اور جیلوں کے اندر حفظان صحت کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا ہے۔ ان تمام کشمیری قیدیوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔ کشمیر کونسل ای یو اس سے پہلے ان کشمیری قیدیوں کی رہائی کے لیے مہم شروع کرچکی ہے۔ پہلے قدم کے طور پر چند ہفتے پہلے کونسل کے کارکنوں نے ان کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کی تصاویر اٹھا کر ان کی قید کے خلاف احتجاج کیا۔
علی رضا سید نے مزید کہاکہ یہ کشمیری اس لیے قید ہیں کیونکہ یہ مظلوم کشمیریوں کی مدد کرتے ہیں اور حق خودراردیت کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہیں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے واضح کیا کہ بھارت اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرکے اور غیرانسانی اقدامات سے کشمیریوں کی تحریک کو نہیں دبا سکتا۔