مظفر آباد۔متحدہ جہاد کونسل جموں وکشمیر نے پاکستان کی طرف سے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات استوار کرنے کی کوششوں کو ناقابل قبول قرا دیا ہے ۔ متحدہ جہاد کونسل کے ترجمان سید صداقت حسین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک طرف مقبوضہ کشمیر کی کربناک اور دردناک صورتحال ہے اور دوسری طرف کشمیریوں کا وکیل ،ارباب اقتدارپاکستان، اس قابض سامراج کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھانے اورتجارتی تعلقات استوار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔یہ دوغلا پن اور دورخی طرز عمل کشمیر کاز کیلئے انتہائی نقصان دہ اور کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔جو کسی بھی صورت قبول نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ مقتول کی وکالت کریں یا قاتل سے دوستی، پاکستان کے ارباب اقتدار دوغلا پن ترک کریں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیاں عروج پر ہیں۔9لاکھ قابض فورسز کے ہاتھوں ہر روز انسانی جانیں تلف ہورہی ہیں۔ قابض فورسز کے ہاتھوں خواتین کی آبرو کو تار تار کرنے کی منظم کوششیں کی جارہی ہیں۔بستیاں تاخت و تاراج اور جائیدادیں اور تعمیرات خاکستر کی جارہی ہیں۔ کشمیری مسلمانوں کو ملازمتوں سے برطرف اور اپنی زمینوں سے بے دخل کیا جارہا ہے۔بلا کسی امتیاز کے بزرگوں،بچوں،خواتین اور جوانوں کو تعذیب خانوں اور زندانوں میں نہ صرف قید بلکہ بدترین قسم کے تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔ریاست کا مسلم اکثریتی تشخص ختم اور ہندوتوا مسلط کیا جارہا ہے۔
دوسری طرف پاکستان بھارت کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھانے اورتجارتی تعلقات استوار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ یاد رہے متحدہ جہاد کونسل مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف برسر پیکار مجاہدتنظیموں کا اتحاد ہے ۔ سید صلاح الدین متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین ہیں۔