پشاور (صباح نیوز)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ گندم کی سپلائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، وفاق کی جانب سے خیبرپختونخوا آنے والے گندم کے ٹرک روکے جارہے ہیںجس سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبے میں پرانے ہسپتالوں کی اپگریڈیشن کررہے ہیں، شہباز شریف نے شانگلہ میں کہا کہ لوگوں کو مفت ہیلتھ کیئر فراہم کریں گے، جبکہ انہیں پتہ ہی نہیں کہ ہم دو سال سے مفت علاج لوگوں فراہم کررہے ہیں۔ وفاق میں جب سے حکومت تبدیل ہوئی ہے وفاق ہماری فنڈ کو ریلیز نہیں کررہا، جتنے بھی فارن فنڈڈ منصوبے ہیں وفاق ان کے فنڈز روک رہی ہے، جوکہ خصوصا قبائلی عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، گیس کے حوالے سے بھی ہمارے صوبے کو مشکلات ہے، گیس ہمارا صوبہ پیدا کرتا ہے لیکن یہاں نہیں ہے، دیگر جو بڑے پروجیکٹس ہے ان کو بھی پی ایس ڈی پی سے نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے، وفاق وقت پر فنڈ نہیں دیگا تو پھر صوبے کے مشکلات بڑے گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں آٹے کا سرکاری ریٹ 1100 تھا جو سبسڈی کے بعد 800 کردیا گیا، جون تک اس کو وسعت دے دی ہے، بجٹ تک 20 کلو آٹا 800 روپے میں فراہم کریں گے، لیکن ہمیں گندم کی سپلائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، خیبرپختونخوا میں گندم یا آٹے کے ٹرک آرہے ہیں ان کو وفاق کی جانب روکا جارہا ہے، جس سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، گندم کی ضررت زیادہ ہے اور پیداوار کم ہے، کے پی حکومت نے پہلے ہی صوبے کے لئے دولاکھ ٹن گندم خریدنے کے لیے وفاق کو خط لکھا ہوا تھا، سندھ گندم کے حوالے سے ہم سے تعاون کررہا ہے لیکن درمیان میں پنجاب ہے جوکہ مسائل کھڑے کررہا ہے، ہم خیبر پختونخوا کی عوام کے حقوق کیلئے لڑیں گے، شہباز شریف ہمیں سمگلرز کہہ رہے ہیں، ہم سمگلرز نہیں بارڈرز کے محافظ ہیں۔
وزیراعلی نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے پاس اپنی کوئی پالیسی نہیں، اب وزیراعظم لندن جارہے ہیں جہاں ہمارے وہ فیصلے کریں گے، آزادی سے پہلے بھی انگریز ہمارے فیصلے کررہے تھے آج بھی کررہے ہیں، شہباز شریف جو پیسے باہر بھیجے ہیں وہ واپس لے کر آئیں، کپڑوں کو بیچنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہم پختون لوگ ہیں کپڑے پہناتے ہیں، اتارتے نہیں۔