رمضان کے بعد عید الفطر پر بھی مسلح ڈکیتوں نے اہل کراچی کی جان نہیں چھوڑی ، حافظ نعیم الرحمن


کراچی (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شہر قائد میں مسلح ڈکیتیوں ، لوٹ مار اور اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ رمضان المبارک کے بعد عید الفطر پر بھی مسلح ڈکیتوں اور لوٹ مار کرنے والوں نے اہل کراچی کی جان نہیں چھوڑی ، محکمہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو گئے ، اطلاعات کے مطابق نیو کراچی اللہ والی چورنگی پر ڈاکوئوں کی گاڑی پر فائرنگ سے حاملہ خاتون شدید زخمی اور ایک ننھی کلی بن کھلے مرجھا گئی جبکہ رمضان المبارک میں ڈکیتی کی وارداتوں میں 7شہری قتل اور 40زخمی ہوئے 1600موٹر سائیکلیں اور 121گاڑیاں چھینی گئیں ، ساڑے تین ہزار سے زائد افراد کو لوٹا گیا ۔ وارداتیں کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہیں اورمتعلقہ اداروں کی نا اہلی اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ،رمضان المبارک کے دوران بھی لوٹ مار اور چھینا جھپٹی کی وارداتیں ہوتی رہیں اور عید الفطر کی خریداری کے موقع پر بھی عوام شہری شدید عدم تحفظ کا شکار رہے ،

انہوں نے کہا کہ شہر میں مسلح ڈکیتیوں اورلوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کا خاتمہ اور شہریوں کے تحفظ کے مسائل زبانی دعوئوں سے نہیں عملی اقدامات سے حل ہوں گے ، سندھ حکومت ، محکمہ پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی کے عوام کا تحفظ یقینی بنائیں ، مسلح ڈکیتیوں ، لوٹ مار ، چھینا جھپٹی سے نجات دلوائیں ، وزراء اور افسران کے سرکاری پروٹوکول پر تعینات نفری عوام کے تحفظ اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے لگائی جائے ، کراچی جیسے بڑے شہر میں محکمہ پولیس کو بھی میٹرو پولیٹن حکومت کے ماتحت ہونا چاہیئے ،

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ڈکیتیوں اور اسٹریٹ کرائم کی سب سے بڑی وجہ عوام کی معاشی ،سماجی بد حالی ہے اور حکمرانوں نے عوام کے حالات میں آسودگی لانے کے لیے کوئی اقدمات نہیں کیے ، دوسری جانب جرائم اور پولیس کا تعلق بہت گہرا ہے اس لیے اگر شہر میں جرائم پیشہ عناصر سرگرم ہیں  ، شہریوں کو دن دہاڑے لوٹا جا رہا ہے توکیسے ممکن ہے کہ یہ پولیس کے علم میں نہ ہو۔،

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک میں ہم نے امن و امان اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے بھی ہمیشہ آواز اُٹھائی ہے اور ہم آج بھی اس اہم اور سلگتے مسئلے پر کراچی کے عوام کی ترجمانی کر رہے ہیں ، ہم کراچی سے ووٹ لے کر حکومت اور اقتدار میں آنے والی حکمران پارٹیوں سے بھی کہتے ہیں کہ زبانی جمع خرچ اور صرف بیانات کے بجائے حقیقی مسائل پر توجہ دی جائے اور اس سنگین صورتحال کو انتہائی سنجیدگی کے ساتھ دیکھا جائے ۔