پشاور (صباح نیوز) صوبہ خیبر پختونخوا میں مذہبی عقیدت و احترام سے پیر کو سرکاری سطح پر عید الفطر منائی گئی جبکہ ہزارہ ڈویثر ن میں منگل کو عید الفطر منائی جائے گی،گزشتہ رات صوبے میں غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے بعد پیر کو نمازِ عید کی ادائیگی کی گئی،پشاور میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع عید گاہ میں منعقد ہوا ،
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے گورنر ہاؤس کی مسجد میں نماز عید ادا کی۔صوبائی کابینہ اراکین شوکت یوسفزئی اور عارف احمدزئی سمیت چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، کمشنر پشاور ریاض محسود اور دیگر سرکاری حکام نے بھی وزیر اعلی کے ہمراہ نماز عید ادا کی۔اس موقع پر ملک کی سلامتی اور خوشحالی، قومی یکجہتی اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
پشاور سمیت صوبہ کے بیشتر اضلاع کی عید گاہوں، جامع مساجد اور کھلے مقامات پر نمازعید کے اجتماعات منعقد ہوئے۔صوبائی دارالحکومت پشاور میں نمازعید کا سب سے بڑا اجتماع عید گاہ پشاور میں منعقد ہوا جہاں چیف خطیب خیبرپختونخوا مولانا محمد طیب قریشی نے نماز عید پڑھائی، عید گاہ پشاور میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش، اے این پی کے رہنما حاجی غلام احمد بلور اور سینیٹر ہدایت اللہ بھی شامل تھے،
نماز عید کے بعد ملک وقوم کی سلامتی قیام امن اور امت مسلمہ کی کامیابی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔دریں اثنا گزشتہ روز ایک غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کی سربراہی کرنے والے مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے خیبر پختونخوا میں پیر کو عید منانے کا اعلان کیا تھا۔
مذکورہ اعلان نماز مغرب کے بعد پشاور میں واقع تاریخی قاسم علی خان مسجد میں منعقدہ کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر کیا گیا تھا۔مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں پشاور سے چاند دکھنے کی 16 شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چاند دکھنے کے حوالے سے دیگر اضلاع کی مقامی کمیٹیوں کو فون پر شہادتیں موصول ہوئی ہیں، جن اضلاع سے شہادتیں موصول ہوئیں ان میں باجوڑ، مہمند، دیر، جنوبی و شمالی وزیرستان سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ہمیں صوبہ سندھ اور بلوچستان سے بھی چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔علاوہ ازیں چار سدہ، بنوں سمیت دیگر اضلاع میں بھی چاند نظر آنے کے اعلانات کیے گئے۔دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے بھی گزشتہ شب عید منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ خیبرپختونخوا بھر میں 2 مئی بروز پیر کو عید الفطر منائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے بھر سے چاند نظر آنے کی 130شہادتیں موصول ہوئی ہیں، اس لیے صوبائی حکومت نے پیر کو سرکاری طور پر عید منانے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی تھی کہ اتوار کو چاند نظر آنے کا امکان انتہائی معدوم ہے۔دریں اثنا، خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی نے کہا ہے کہ ہزارہ ڈویژن میں اپنی روایت اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق عید الفطر آج 3 مئی کو منائی جائے گی۔
ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق ہزارہ میں عید الفطر 3 مئی کو منائی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہزارہ کی شروع سے روایت رہی ہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق عید منائیں اور روزہ رکھیں۔مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ علمائے کرام سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے، اس مسئلے کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، پرانے وقتوں میں بھی ایک شہر میں عید ہوتی تھی تو دوسرے میں روزے رکھا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جن علما کرام نے پشاور میں عید کا اعلان کیا ہم ان کا بھی احترام کرتے ہیں۔ہزارہ بھر کے جید علما و مفتیان کرام کے متفقہ فیصلے کے مطابق ہزارہ بھر میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کے مطابق عید الفطر آج 3 مئی بروز منگل منائی جائے گی خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پیر کے روز سرکاری سطح پر عید الفطر منانے کا اعلان کے بعد عوام تذبب کا شکار ہوئی کہ عید منائی جائے یا پھر روزہ رکھا جائے۔
ہزارہ کے مختلف اضلاع میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے صوبائی حکومت کے فیصلے کے تحت عید منانے کے اعلان ہوا جو بعد ازاں عوامی ردعمل سامنے آنے اور علما کرام کیجانب سے نماز عید ادا نہ کرنے کے اعلان کے بعد واپس لیتے ہوئے عید مرکزی رویت حلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق منانے کا اعلان کر دیا گیا ۔وزیر اعلی محمود خان کی جانب سے پیر کو نماز عید گورنر ہاوس میں ادا کرنے کا اعلان کیا گیا اور سرکاری اکائونٹس سے باضابطہ سوشل میڈیا پر اس کی تشہیر کی گئی کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان پیر کو گورنر ہاوس پشاور میں عید الفطر کی نماز ادا کریں گے اور کابینہ اراکین اور سرکاری حکام بھی وزیر اعلی کے ہمراہ عید الفطر کی نماز میں شرکت کریں گے۔
جس پر ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے قائمقام گورنر مشتاق احمد خان کو بھی شدید عوامی ردعمل اور علما کے فیصلے کے بعد خود سوشل میڈیا کے زریعے اس بات کا اعلان کرنا پڑا کہ ہزارہ بھر میں عید مرکزی حکومت کے اعلان کے مطابق منگل کو منائی جائے گی۔ قبل ازیں ہزارہ کے اضلاع کی ضلع انتظامیہ نے صوبائی حکومت کے اعلان کے تحت پیر کو عید منانے کا اعلان کیا مگر عوامی ردعمل سامنے آنے پر انہیں یہ فیصلہ واپس لینا پڑا۔
صوبہ کی ممتاز سیاسی شخصیت مفتی کفایت اللہ نے فتوی جاری کیا کہ شرعا مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو قاضی القضات کی حیثیت حاصل ہے ان کی مسترد شدہ گواہی مسترد تسلیم کی جائے گی۔ حسب سابق ہزارہ ڈویژن میں عید مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے حکم پر تین مئی بروز منگل کو منائی جائے گی اس حوالے سے صوبائی حکومت کا اعلان مسترد کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر فتوی شیئر کیا گیا اور علما کا متفقہ فیصلہ بھی سامنے آیا کہ کسی بھی مسجد میں نماز عید نہیں پڑھوائی جائے گی اور پیر کو تیسواں روزہ رکھنے کے بعد نماز عید رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کے مطابق منگل کو منائی جائیگی۔ مسلم لیگ ن کے ممبر صوبائی اسمبلی اور سابقہ وفاقی وزیر حج و اوقاف و مذہبی امور سردار محمد ہوسف نے بھی صوبائی حکومت کا فیصلہ ریاست کے اندر ریاست بنانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ہزارہ میں عید مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق منائی جائے گی۔