روشنی کی بہتر ٹیکنالوجی کی بدولت آلودگی پر قابو پانے کی ضرورت ہے،ماہرین


اسلام آباد(صباح نیوز)آسمان کو روشنی کی آلودگی سے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ صاف سیاہ آسمان ایک قدرتی وسیلہ تصور کیا جانا چاہئے۔

ماہرین نے ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتامروشنی کی آلودگی اور سیاہ آسمان کا تحفظ کے موضوع پر منعقدہ ویبنارکے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔

نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار معظم نے شرکا کو بتایا کہ ان کے ادارے نے ایل ای ڈیز کے لیے کم از کم انرجی پرفارمنس کے معیار متعین کیے ہیں اور ان پر عمل درآمد ک لیے صنعت کے تمام نمائندوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ک

لین لائٹنگ کولیشن کے فنی ماہر مائیکل شولینڈ نے شرکا کو فرانس میں روشنی کی آلودگی پر قابو پانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انٹرنیشنل اسٹرانومیکل یونین کے مائیکل مارلن نے زور دیا کہ سیاہ آسمان کو قدرتی وسیلے کے طور محفوظ بنایا جانا چاہئے۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر واقر احمد نے موضوع کے مختلف پہلوں کا احاطہ کرتے ہوئے روشنی سے جڑے معاملات کو معاشی اور مالیاتی پالیسیوں کا حصہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ شعبے سے وابستہ لوگوں میں آگاہی بڑھانے کے لیے استعداز سازی اور مکالمے کو وسیع کرنے پر توجہ دی جائے۔نٹرنیشنل اسٹرانومیکل یونینکے ریحان خان نے مختلف اصطلاحات کو غیر سائنسی زبان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگوں تک یہ پیغام پہنچانے کے لیے کمیونکیشن کو سادہ بنانے پر توجہ دی جائے۔

وزارت ماحولیاتی تبدیلیوں کے ڈاکٹر ضیغم عباس نے گفتگو کے اس عمل میں متعلقہ صوبائی محکموں کی شمولیت پر زور دیا۔سندھ ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے عادل احمد نے کہا کہ ہمیں اہنے ماحولیاتی نظام کو محفوظ بنانے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کرنے چاہئیں۔