کراچی(صباح نیوز)جامعہ کراچی خودکش حملے کے بعد ایک بار پھر کھول دی گئی ۔
جامعہ کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو گئیں تاہم سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ، انتظامیہ نے مسکن گیٹ کو آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا جبکہ سلور جوبلی گیٹ سے طلبا کو پیدل اندر جانے کی اجازت دی گئی ۔
انتظامیہ نے یونیورسٹی میں داخل ہونے کے لیے سٹو ڈنٹ کارڈ ہونا لا زمی قرار دیا ہے۔گزشتہ روز جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات کرنے والی سی ٹی ڈی کی ٹیم نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا تھا ۔
سی ٹی ڈی سندھ کی ٹیم نے مشتبہ شخص کو موبائل فون لنک سے گرفتار کیا جس کے بعد گرفتار مشتبہ شخص کو شامل تفتیش کرلیا گیا ۔
واضح رہے کہ دو روز قبل جامعہ کراچی میں خود کش دھماکہ ہوا تھا جس میں چینی باشندوں سمیت پاکستانی جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ چار زخمیوں کو علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب جامعہ کراچی میں دہشت گردی کے واقعہ کے خلاف چینی زبان سیکھنے والے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے طلبانے آج (جمعہ کو) پرامن احتجاج کا اعلان کردیا ۔
کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے طلبا نے29 اپریل کو بعد نماز جمعہ 2 بجکر 30 منٹ پر انسٹی ٹیوٹ کے سامنے پرامن احتجاج کا اہتمام کیا ہے۔
طلبا کے احتجاج میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چینی اساتذہ کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے فارغ التحصیل طلبا سے بھی پرامن مظاہرے میں شرکت کی اپیل کی گئی ۔