خواتین کو بااختیار بنانے کو معاشی ترقی میں اہم کردار ہے، ڈاکٹر عارف علوی


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خواتین کو بااختیار بنانے کو معاشی ترقی میں اہم کردار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان کی مختلف شعبوں میں شراکت داری یقینی بنانے کیلئے محفوظ ماحول فراہم کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”آج صنفی مساوات کل پائیداریت” کے موضوع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب کا اہتمام یونائیٹڈ نیشن ویمن، اقوام متحدہ کے آبادی فنڈ، یورپی یونین، یو کے ایڈ اور حکومت کینیڈا کے تعاون سیکیا گیا تھا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حضرت محمدۖ ۖکی اہلیہ حضرت خدیجہ کا بطور تاجر حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت کہیں بھی خواتین کے کار وبار کرنے پر کوئی پابندی نہیں۔ انہوں نے خواتین انٹر پرینور پر زور دیا کہ وہ جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں اور عالمی منڈیاں تلاش کریں۔

انہوں نے عوامی مقامات پر خواتین کی آزادی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ احسن انداز میں اور کسی سماجی دبائو کے بغیر اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔ انہوں نے خواتین کو مالیاتی اور ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کیلئے پروگرام، خواتین کے وراثتی حقوق کے قانون میں ترمیم ، عصمت دری اور خود کشی کے واقعات سے متعلق قانونی حکمت عملی سمیت خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کئے گئے اقدامات پر اطمینان ظاہر کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بینک خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے کیلئے قرضے فراہم کر رہے ہیں۔ ہراسگی اور استحصال کے مقدمات پر قابو پانے کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ گواہوں کے پیش نہ ہونے سے متعلق عدالتوں کے حالیہ فیصلے اہم ہیں کیونکہ ان کے پیش نہ ہونے سے مجرموں کو فائدہ ہوتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح خواتین کے حقوق کے عظیم علمبردار تھے، انہوں نے ہمیشہ خواتین کو قومی دھارے میں شمولیت کی حمایت کی کیونکہ وہ آبادی کا نصف سے زائد ہیں۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کا دن منانے کا مقصد ان کے ترقی کے عظم کا اعادہ کرنا اور ان کو درپیش چیلنجز کو نمٹنے کو عملی شکل دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں چاہے وہ فائٹر فائلٹس ہوں یا موسیقار ہوں، انہوں نے اپنے متعلقہ شعبوں میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔ انہوں نے معاشرے پر زور دیا کہ وہ خواتین کو آواز بلند کرنے کا موقع فراہم کریں چاہے وہ عورت مارچ ہو یا حجاب مارچ کے ذریعہ اپنی آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت نے کام کی جگہ کی تشریح کر کے ہراسگی قانون کے مواقع اور وسعت میں اضافہ کیا ہے۔ یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کمینارا نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کیلئے مساوات یقینی بنانا پاکستان کیلئے اہم ہے۔

انہوں نے اس مقصد کے حصول کیلئے تمام فریقین کی مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی اور ماحولیات سے متعلق اقدامات میں خواتین کی شمولیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے 85 فیصد پروگراموں میں خواتین کو بالخصوص مالی طور پر بااختیار بنانے اور ہنر کی فراہمی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور ان کی اہلیہ بیگم ثمینہ عارف علوی نے اس موقع پر دستکاریوں کا سٹال کا دورہ بھی کیا۔