لاہور (صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ روس یوکرائن جنگ سے ایشیا، یورپی ممالک کے داخلی اور خارجی معاملات پر منفی اثرات پڑیں گے۔
اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ روس-یوکرائن جنگ سے پوری دنیا متاثر ہورہی ہے۔ ایشیا، یورپی ممالک کے داخلی اور خارجی معاملات پر منفی اثرات پڑیں گے، تیل اور گیس مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں گی، غریب ممالک اور زیادہ تباہ کن مہنگائی کی لپیٹ میں آئیں گے۔ پاکستا ن کے لیے یہ بڑی المناک کیفیت ہے کہ حکومت کشمیر، افغانستان اور خطہ میں بدلتی صورتِ حال پر متفقہ قومی حکمتِ عملی نہیں بنارہی۔ اِسی وجہ سے خارجہ حکمتِ عملی بے سمت اور نقصان دہ ہے۔ خارجہ محاذ پر پاکستان تنہا ہورہا ہے اور وزیرخارجہ کئی دنوں سے خارجہ محاذ پر غائب اور مضحکہ خیز احتجاج کی قیادت کررہا ہے۔ حکومت کی نااہلی اور غیرذمہ دارانہ رویے ہی اس کے زوال کا باعث ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ عدمِ اعتماد کی تحریک کا انجام کیا ہوگا، یہ بھی سامنے آنے والا ہے لیکن یہ امر بالکل واضح ہے کہ عمران خان سرکار کی ناکامی، نااہلی، بے تدبیریاں اور اقتصادی تباہی بے یقینی اور عدم استحکام کا باعث بن گئی ہے۔ سیاسی محاذ پر کھچڑی پک جائے، گل جائے یا کچی پکی رہ جائے، ہر صورت میں بے یقینی اور افراتفری میں اضافہ ہوگا۔ آئین، جمہوریت اور عوام کے جمہوری انتخابی حق کی حفاظت کا واحد راستہ یہ ہی ہے کہ قومی قیادت استعفیٰ اور قبل از وقت انتخابات پر اتفاق کرے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ناکامی کا آئینی اور جمہوری راستہ عوامی مینڈیٹ کے لیے عوام سے رجوع ہی ہے۔
لیاقت بلوچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابی اصلاحات، انتخابی ضابطہ اخلاق کی تشکیل کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ جماعتِ اسلامی نے انتخابی اصلاحات کی سفارشات بہت پہلے الیکشن کمیشن اور تمام جماعتوں کے رہنماؤں کو بھجوا دی تھیں۔ انتخابی اصلاحات، ضابطہ اخلاق کے لیے جماعت کی طرف سے الیکشن کمیشن کی طلب کردہ کانفرنس میں سفارشات پیش کی جائیں گی۔ ریاستی اداروں کی سیاسی انتخابی عمل سے بیدخلی کے لیے سیاسی جماعتوں کو ہر جائز، ناجائز حربوں، دولت کے بے دریغ استعمال اور جیت کے لیے جھوٹ، فریب اور جذباتی نمائشی ماحول پیدا کرنے سے اجتناب کرنا ہوگا۔ جمہور کو فیصلہ کرنے میں آزادی اور عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنے کا جمہوری کلچر مضبوط بنانا ناگزیر ہے۔