اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان انسانی حقوق کے تحفظ و فروغ اور ملک میں لیبر قوانین کے سختی سے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان نے بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے متعدد قانونی اور انتظامی اقدامات کیے ہیں، بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، یورپی یونین کو بھارتی حکومت کی طرف سے اقلیتوں پر مظالم کا نوٹس لینا چاہئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی یونین کے خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق ایمون گلمور سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ یورپی یونین کے خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پاکستان نے اپنے شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے بہت پیشرفت کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک کی سیاسی قیادت خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے اور صحت کے مسائل بشمول سٹنٹنگ اور غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ صدر مملکت نے بھارت کی طرف سے اقلیتوں کے خلاف خاص طور پر غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ بھارتی حکومت کی طرف سے اقلیتوں پر ظلم و ستم کا نوٹس لے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے ریاست گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کا حوالہ دیا جو بھارتی حکومت کی ملی بھگت سے ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان اقلیتوں اور ان کے مذہبی مقامات کے حقوق کے تحفظ کے علاوہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
اس موقع پر ایمون گلمور نے کہا کہ پاکستان کو خطے میں ایک خاص مقام حاصل ہے اور یورپی یونین کی پاکستان کے ساتھ بہت اچھی شراکت داری ہے۔ انہوں نے طویل عرصے میں لاکھوں مہاجرین کی میزبانی پر حکومت پاکستان کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین اسلامو فوبیا سے نمٹ رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے کہ نفرت کی حوصلہ افزائی نہ ہو۔ ملاقات میں پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اندرولا کمنارا نے بھی شرکت کی۔