مردان (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ امریکہ انسانیت اور جمہوریت کا دشمن ہے۔ اسرائیل کی غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کو واشنگٹن کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ امریکہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں، ڈکٹیٹروں اور بادشاہتوں کو سپورٹ کرتا ہے اور بدلے میں یہ امریکی مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن امریکہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں جمہور کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ عوام کے حقوق کے لیے احتجاجی تحریک کو ازسرِ نو منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 17جنوری کو بجلی ٹیرف میں کمی کے لیے ملک گیر مظاہرے ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں استقبالیہ تقریب اور جامعہ اسلامیہ تفہیم القرآن مردان کے59ویں تقریب ختم بخاری شریف سے خطاب کرتے ہوئے۔ نائب امیر جماعت اسلامی مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی مردان غلام رسول بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے بانی جامعہ شیخ القرآن والحدیث مولانا گوہررحمن کی دینی وملی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور طلباء میں اسناد تقسیم کیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا آئی پی پیز کے نام پر حکمرانوں نے ملک کو لوٹاہے، آئی پی پیز معاہدوں کے خاتمہ سے حکومت کے بقول قومی خزانہ کو اربوں کا فائدہ ہوا ہے تو بجلی ٹیرف پر عوام کو فائدہ کیوں نہیں دیا جارہا۔ (ن) لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے آئی پی پیز پر دست شفقت رکھا، چند آئی پی پیز کو بجلی نہ بنانے پر نوازا گیا اور انہیں ٹیکس سے بھی استثنیٰ قراردے دیا گیا، جو شہری ٹیکس اداکرتے ہیں ان کی جیب پر ڈاکہ ڈالاجاتا ہے، دوہزارارب روپے آئی پی پیز نے ٹیکسوں کی مد میں عوام سے وصول کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے معیشت میں بہتری کے دعوے جھوٹ ہیں، اشیاء خورد نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک پر مسلسل ایک خاص طبقہ قابض رہاہے، یہی طبقہ پارٹیاں بدل بدل کر بار بار اقتدار میں رہا۔ ملک کا نظام اور حالات تبدیل نہیں ہوئے، ارب اور کھرب پتی ملک کے ایوانوں میں بیٹھے ہیں جوغریبوں پر ٹیکس لگاتے ہیں اور اپنی جاگیریں اور جائیدادیں بناتے ہیں۔ جاگیرداروں اور وڈیروں کی پاکستان پر اجارہ داری ہے۔ حکومت جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگاتی۔ پاکستان میں کسی سیاسی جماعت کا کوئی ویژن اور ایجنڈا نہیں ہے،عوام کو بنیادی ضروریات اور بچوں کو تعلیم تک میسر نہیں، صحت کارڈ کے نام پر بدترین کرپشن اور لوٹ مار جاری ہے، بڑی سیاسی جماعتوں نے اقتدار میں آکر ملک لوٹنے میں ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں درج ہے کہ میٹرک تک مفت اور معیاری تعلیم ریاست کی ذمہ داری ہے۔ صورتحال یہ ہے دوکروڑ28لاکھ بچے جنہیں سکولوں میں ہوناچاہیے تھا، وہ سکولوں سے باہر ہیں۔ اگر ملک بھر میں کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر تعلیم فری کی جائے تو اس پر 58ارب روپے لاگت آئے گی۔ لہٰذا حکومت تعلیم اور صحت کی سہولیات عوام کودہلیز پر پہنچانے کیلئے فوری طور پر عملی اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے الخدمت کے تحت بنوقابل پراجیکٹ کے تحت نوجوانوں کو آن لاِن کورسزکے ذریعے ملک میں معاشی انقلاب لانے کا منصوبہ تیار کیا ہے، پہلے مرحلے میں 50لاکھ نوجوانوں نے استفادہ کیا اور اب یہ سلسلہ ملک کے دیگرشہروں میں بھی کامیابی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک حقیقی جمہوری جماعت ہے جس کا گراس روٹ لیول سے مرکز تک باہمی مشاورت سے قیادت کا انتخاب عمل میں آتا ہے، سب کو ملکر قوم پرستی اور علاقائی تعصب سے بالاتر ہوکر ملک کو حقیقی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دینا چاہیے۔
امیر جماعت نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے نظام سے بغاوت پر مبنی طاغوتی قوتیں اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے ہمیشہ کوشش کرتی رہیں ہیں اور ان کی سب سے منظم صورت مسلمان ممالک میں برسراقتدار حکمرانوں کی صورت میں امت مسلمہ کے سامنے ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملٹری آپریشنوں نے ملک کو تباہی اور مایوسی کے سواکچھ نہیں دیا، گزشتہ ڈیڑھ عشرے سے پے درپے آپریشنوں کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائدشہری شہیدہوئے ہیں، لاکھوں زخمی اور معذور ہوئے ہیں، اس لئے حکومت کسی نئے ملٹری آپریشن سے قبل ماضی کے ملٹری آپریشنوں کا جائزہ لے۔ امیر جماعت نے کہا کہ 2006ء میں حماس جمہوری طریقے سے الیکشن جیتی لیکن اسرائیل نے امریکہ کی پشتیبانی سے ان کے مینڈیٹ کوسبوتاژ کیا، فلسطین کو میدان جنگ میں تبدیل کردیا گیا۔امریکہ نے مصر،الجزائر سمیت دنیا بھر میں مسلمان حکومتوں کے اندر ہرجمہوری تبدیلی پر شب خون مارا اور آج غزہ میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے اسرائیلی فوج نہتے انسانوں پر آگ اور بارودبرسارہا ہے، انسانیت کے اس قتل عام میں مسلمان حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔